‫‫کیٹیگری‬ :
27 May 2017 - 17:40
News ID: 428270
فونت
نائب شیخ الازهر مصر:
نائب شیخ الازهر مصر نے تاکید کی کہ فقہائے سلف اور معاصر دونوں ہی بے گناہوں کے قتل عام اور عوام کیساتھ بدسلوکی کو اجماعا حرام جانتے تھے ۔
شیخ عباس شومان

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نائب شیخ الازهر مصر عباس شومان نے فیس بک پر اپنے نجی پیج پر مصر میں عیسائیوں پر ہونے والے دھشت گردانہ حملے پر عکس العمل کا اظھار کرتے ہوئے تحریر کیا کہ تمام فقہائے سلف اور معاصر دونوں ہی بے گناہوں کے قتل عام اور عوام کے ساتھ بدسلوکی کو اجماعا حرام جانتے تھے ۔

انہوں نے اس دھشت گردانہ حادثے کی شدید مذمت کی اور کہا: یہ ماہ برکتوں اور رحمتوں کا مہینہ ہے اور اس ماہ میں سبھی دنیا سے دوری اور اپنی اصلاح اور معنویت بڑھانے کے درپے ہیں ، مگر افسوس ہم عیسائیوں برادری کے ساتھ اس دلخراش سانحہ کے شاھد ہیں ۔

شومان نے مزید کہا: نہیں جانتا کہ آیا اس طرح کا عمل انجام دینے والے خود کو مسلمان بھی جانتے ہیں کہ یا نہیں ، کیا انہوں نے خود کو روزہ داری کے لئے آمادہ کر رکھا ہے ؟ اگر مسلمان ہیں تو کونسا دین ان بے گناہوں کا خون بہانا حلال اور جائز قرار دیتا ہے ؟ ۔

مصر کے اس سنی عالم دین نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ فقہائے سلف اور معاصر دونوں ہی بے گناہوں کے قتل عام اور عوام کے ساتھ بدسلوکی کو اجماعا حرام جانتے تھے کہا: پروردگار اس عمل کے انجام دینے والے مجرموں پر لعنت کرے ، عیسائی برادری بھی جان لے کہ ہم ان کے اس غم سے غمگین ہیں اور دھشت گردی سے مقابلے میں ان کے ساتھ کھڑَے ہیں ۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز عیسائیوں کی بس پر ہونے والے دھشت گردانہ حملے میں دس مصری عیسائی من جملہ متعدد بچے جاں بحق اور زخمی ہوگئے ، دھشت گرد گروہ داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۳۵

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬