رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے علاقے تل ابیب میں رہائش پذیر ہزاروں یہودی شہریوں نے ناجائز صہیونی ریاست کے نسل پرستی اور فلسطین پر قبضے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ رات ناجائز صہیونی ریاست کی جانب سے فلسطینی سرزمین پر قبضے کے پچاسویں سال کے مناسبت سے منعقد ہونے والے 'دو ملک ایک امید کے ساتھ' کے نام سے مظاہرے میں ہزاروں یہودی شریک تھے۔
منعقدہ مظاہرے اسرائیلی 'اب امن' کے تحریک مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں یہودی بستیوں کی تعمیر کی مخالف ہے جو اس کے ذریعہ منصوبہ بندی کیا گیا۔
اسرائیلی 'اب امن' کے تحریک کے سربراہ 'آوی بوسکیلا' نے ایسے مظاہرے کے حوالے سے کہا کہ منعقدہ مظاہرے کا مقصد صہیونی قبضے، نسل پرستی اور تشدد پسند کے اقدامات کی مخالفت ہے۔
منعقد ہونے والے مظاہرے کے منتظمین نے فلسطینی صدر 'محمود عباس' کی حمایت کے پیغام کو پڑھیں۔
محمود عباس نے اپنے پیغام میں اسرائیلیوں سے 1967 سرحدوں کی واپسی کا مطالبہ کیا گیا۔
اسرائیلی اپوزیشن بائیں بازو کے رہنما 'اسحاق ہرتزوگ' نے مقبوضہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان مسائل کے حل کا مطالبہ کرتے ہوئے اور تل ابیب کی پالیسیوں کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری یہودی بستیوں کی تعمیر کے ساتھ مخالف اور ناجائز صہیونی ریاست کے ایسے اقدام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
مظاہرین اپنے ہاتھوں میں عربی اور عبری زبان میں لکھے صہیونی مخالف نعروں کی تصویریں اٹھائے ہوئے تھے مقبوضہ فلسطین میں صہیونی نسل پرستی اقدامات کے خاتمے کا مطالبہ کررہے تھے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/