04 June 2017 - 20:35
News ID: 428389
فونت
بشار اسد :
شام کے صدر نے کہا : شام کے مقبوضہ علاقوں کو دہشتگردوں کے چنگل سے آزاد کیا جا رہا ہے اور ان گروہوں کے گرد گھیرا تنگ ہو رہا ہے۔
بشار اسد

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے صدر نے شام کی موجودہ صورت حال کی بہتری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں دہشت گردوں کو تباہ کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ شام کی صورتحال پہلے سے بہت بہتر ہے کیونکہ دہشت گرد گروہوں جیسے داعش، النصرہ اور وہابی گروہ ان علاقوں سے باہر نکال کر شام کے مقبوضہ علاقوں کو دہشتگردوں کے چنگل سے آزاد کیا جا رہا ہے اور ان گروہوں کے گرد گھیرا تنگ ہو رہا ہے۔

شامی صدر نے کہا کہ فوج کے لحاظ سے شام کی صورتحال اچھی ہے لیکن مکمل طور پر ابھی بہتری نہیں آئی ہے کیونکہ یہ فوجی جھڑپوں تک محدود نہیں ہے بلکہ اس حوالے سے مختلف دوسرے مسائل سمیت نظریاتی مسائل موجود ہیں جو دہشتگردوں کو خطے میں اس کے پھیلاو کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے عربی اور یورپی ممالک کی جانب سے دہشتگردوں کی حمایت کا اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ قطر نے بعض مغربی ممالک خاص طور پر برطانیہ اور فرانس کی سرپرستی میں شام میں لڑائی شروع کردی اور امریکا کی اجازت کے بغیر فرانس اور برطانیہ میں اس طرح کی کارروائیوں کی ہمت نہیں اور حقیقت میں امریکا شام میں جنگ کی بنیادی وجہ ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ قطر اور مغربی ممالک شام کے بحران کے اصلی ذمہ دار ہیں اوراس بحران کے آغاز میں ایک سال گزرنے کے ساتھ اب سعودی عرب بھی شامل ہوا ہے ہر چند ترکی اس بحران کی ابتدا ہی سے دہشتگردوں کی حمایت کر رہا تھا اور ہمیں اس بحران کی شدت میں اضافہ کرنے میں ترکی کے مرکزی کردار کو نہیں بھولنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ شام 2014 میں جنیوا مذاکرات کے پہلے دور سے اس نشست سے منسلک ہو گیا اور یہ شام کے بحران کے حل کے لیے شامی حکومت کے ارادے اور پختہ عزم کی علامت ہے۔

انہوں نے کہا کہ آستانہ مذاکرات میں شام کے امن زون کے منصوبے کے قیام کے لیے کچھ پیشرفت کے حامل ہیں لیکن اب تک شام کے تنازعات کے حل کے لیے کوئی موثر سیاسی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔

شام کے صدر نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں شامی بحران کے خاتمہ کے لیے اس مسئلہ کے تمام مختلف پہلوؤں کا جائزہ لینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ شام میں کیمیائی ہتھیار موجود نہیں اس سے پہلے کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی کی تنظیم (او پی سی ڈبلیو) نے اعلان کیا کہ شام میں کیمیائی ہتھیار مکمل طور پر تباہ کئے گئے ہیں اور سابق امریکی وزیر خارجہ جان کری نے بھی اس بات کی تصدیق کی۔

انہوں نے شام کے خان شیخون علاقے کے کیمیائی حملہ کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ یہ اقدام بالکل شامی حکومت کی جانب سے نہیں تھے کیونکہ شامی فوج نے ان دنوں میں بہت کامیابی حاصل کی تھی تو شامی حکومت کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کرنے کے الزام بالکل منطقی اور عقلی نہیں ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬