رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فرانس کے جریدے لومونڈ نے افریقی امور کے ماہر بنجامین اوجی کے حوالے سے لکھا ہے کہ سعودی عرب نے عمرے کے ویزے کو افریقی ملکوں پر دباؤ ڈالنے کے ایک حربے میں تبدیل کردیا ہے اور اس کے ذریعے وہ افریقی ملکوں پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ قطر کے خلاف سعودی حکومت کا ساتھ دیں۔
فرانسیسی جرید نے لکھا ہے کہ سعودی عرب نے افریقی ملکوں میں متعین اپنے سفیروں کہا ہے کہ وہ ان ملکوں کے سربراہوں کو ریاض کی بات ماننے کے لئے دو طریقوں سے راضی کریں۔
آل سعود حکومت نے افریقی ملکوں کو پیغام دیا ہے کہ اگر وہ قطر کے خلاف سعودی عرب کا ساتھ دیتے ہیں تو بڑے پیمانے پران کی مالی مدد کی جائے گی اور اگر ایسا نہیں کرتے تو ان کے شہریوں کو عمرے کا ویزا جاری نہیں کیا جائےگا۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اب تک اپنے اس حربے سے بعض افریقی ملکوں منجملہ موریطانیہ، سینگال، چاڈ اور مصر کو اپنے ساتھ ملانے میں کامیاب ہوگیا ہے لیکن اس درمیان جیبوتی جیسے ملکوں نے صرف قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح کو کم کرنے پر ہی اکتفا کیا ہے۔
جبکہ الجزائر، مراکش اور تیونس جیسے بڑے عرب اور افریقی ملکوں نے خلیج فارس کے عرب ملکوں کے درمیان پیدا ہونےوالی کشیدگی میں غیر جانبدار رہنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بحران کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰