رسا نیوز ایجنسی کی المسیرہ ٹیلی ویژن رپورٹ کے مطابق، سعودی بحریہ کا یہ دسواں جنگی بحری جہاز تھا جس کو یمنی فوج نے نشانہ بنایا ہے۔
یمنی فوج نے تیس جنوری کو بھی یمن کے مغربی صوبے الحدیدہ کے ساحل پر سعودی عرب کے ایک جنگی بحری جہاز پر حملہ کیا تھا۔المسیرہ نے خبردی ہے کہ یمنی فوج نے سعودی عرب کے سرحدی علاقے جیزان میں سعودی فوج کے الدفینہ، قائم زبید اور الکرس فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کم سے کم چالیس سعودی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
بعض خبروں میں ہلاک ہونے والے سعودی فوجیوں کی تعداد چالیس بتائی گئی ہے۔ یمنی فوج نے جیزان کے ہی شمال میں واقع الخوبہ میں سعودی فوج کے ایک اڈے کو تباہ کردیا جس میں پچیس سعودی فوجی زخمی ہوگئے۔جیزان میں الطوال گذرگاہ کے مشرق میں بھی سعودی فوج کا ایک اڈہ یمنی فوج نے تباہ کردیاگیا ہے۔
دریں اثنا اطلاعات ہیں کہ یمنی فوج نے نجران اور عسیر میں بھی سعودی فوج کے ٹھکانوں پرحملہ کرکے سعودی فوج کو خاصا جانی اور مالی نقصان پہنچایا ہے۔
یمن سے ہی ایک خبر یہ بھی ہے کہ لندن میں قائم یمنی بچوں کی حمایت سے متعلق ایک خیراتی ادارے نے خبردار کیا ہے کہ یمن میں وبائی بیماری کا دائرہ کنٹرول سے باہر ہوگیاہے چنانچہ ہر ایک منٹ میں ایک یمنی بچہ وبائی مرض میں مبتلا ہورہا ہے۔
سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کو اپنی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنارکھا ہے جس کے نتیجے میں اب تک بارہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید اور دسیوں ہزار دیگر زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑ کر دیگر مقامات پر پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں۔
سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں یمن کی بنیادی شہری تنصیبات، صاف پانی کی سپلائی کا نظام، اسپتال، حفظان صحت کے مراکز، اسکول اور مساجد تباہ ہوگئی ہیں جبکہ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے یمن کے ظالمانہ محاصرے کے سبب یمن کے عوام کو کھانے پینے کی اشیا اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰