رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعیت الوفاق نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر کا فوجی محاصرہ جاری رکھنے اور عام شہریوں کے خلاف سیکورٹی اور عدالتی کارروائیوں میں شدت لانے سے ملک کی صورتحال بد سے بدتر ہوتی جائے گی۔
بحرین کی آل خلیفہ حکومت نے گذشتہ تیئیس مئی کو منامہ کے مضافاتی علاقےالدراز میں ملک کے مذہبی رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کےگھر پر حملہ کرکے وہاں ان کے حامیوں کے دھرنے اور پرامن اجتماع کو منتشر کردیا اور لوگوں پر اندھا دھند فائرنگ کرکے کم سے کم چھے عام شہریوں کو شہید کردیا تھا۔
بحرینی فوجیوں کے اس وحشیانہ حملے میں دو سو سے زائد عام شہری زخمی ہوئے تھے جبکہ تین سو دیگر کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔
بحرینی فوجیوں نے سعودی عرب اور امریکا کی حمایت سے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر کا محاصرہ کررکھا ہے۔
جمعیت الوفاق نے اپنے بیان میں شیخ عیسی قاسم کے گھر کا محاصرہ جاری رکھنے کی وجہ سے ان کے علاج میں ہورہی مشکلات کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ایسے لوگوں کے خلاف سیکورٹی اور عدالتی کارروائیوں میں شدت پیدا کرنے سے جو ملک میں آزادی اور جمہوریت کے حامی ہیں، صورتحال مزید پیچیدہ ہوگی۔
بیان میں بحرین کی سیاسی اور سیکورٹی کی صورتحال کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ملک میں پرامن سیاسی اجتماعات اور مظاہروں پر پابندی، فوجی عدالتوں میں عام شہریوں پر مقدمے اور سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں عام شہریوں کے قتل اور تشدد کے بڑھتے ہوئے اقدامات ملک کے لئے انتہائی خطرناک ہیں۔
جمعیت الوفاق نے اپنے بیان میں انسانی حقوق کے اصولوں کے تحفظ میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کے کردار اور اس کی اہمیت پر زوردیتے ہوئے آل خلیفہ حکومت کے ذریعے اس کونسل کے وفد کو بحرین کا دورہ کرنے کی اجازت نہ دینے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔
جمیعت الوفاق نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ آل خلیفہ حکومت پر دباؤ ڈالے کہ وہ بین الاقوامی قوانین کا احترام کرے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰