20 June 2017 - 19:34
News ID: 428625
فونت
لیاقت بلوچ :
جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل نے کہا : عدلیہ پر دباؤ اور اقتدار و اختیار کے ناجائز استعمال کا سلسلہ ختم نہ کیا گیا تو عوامی ردعمل کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
لیاقت بلوچ

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فیصل آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ کرپشن کی انتہا نے ملک اور قوم کو مسائل میں الجھا رکھا ہے، سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی کو آزادانہ طور پر کام کرنے کا موقع فراہم کرنا چاہیے، پانامہ لیکس جمہوری تقاضوں کی تکمیل اور مسئلہ کشمیر سمیت مختلف قومی ایشوز پر اپوزیشن جماعتوں کو متحد ہو کر اپنا متوازن اورموثر کردار ادا کرنا چاہیے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومتی کیمپ سے سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی کے خلاف بیان بازی کا اقدام عدل کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کے مترادف ہے، ایک طرف حکومت کرپشن کے خاتمے کی بات کرتی ہے دوسری طرف کرپشن بے نقاب کرنے کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی جاتی ہیں، عدلیہ پر دباؤ اور اقتدار و اختیار کے ناجائز استعمال کا سلسلہ ختم نہ کیا گیا تو عوامی ردعمل کچھ بھی ہو سکتا ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ سیاسی میدان میں کردار اور کارکردگی والے لوگ پیش کئے ہیں دیگر جماعتیں محض ہمدردیاں تبدیل کرنے کرانے والوں کی وہی کھیپ لیکر سامنے آتی ہیں جو ماضی میں کسی نہ کسی لحاظ سے متنازعہ اور مختلف الزامات سے لتھڑے ہوئے ہوتے ہیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکمرانوں کی ہٹ دھرمی اور سکھا شاہی کیخلاف سیاسی اتحاد بننے کا جب وقت آئے گا تو دیکھا جائے گا تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ دینی جماعتوں کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے، دینی جماعتوں کا مشترکہ لائحہ عمل ملک اور قوم کے مفاد میں ہے، کیونکہ قیام پاکستان کے مقاصد کی تکمیل کیلئے دینی جماعتیں ہی ٹھوس عملی کردار ادا کر سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عام آدمی کی حالت بہتر بنانے کیلئے حکومت شائد سنجیدہ ہی نہیں، غریب کی زندگی دشوار گزار ہو چکی ہے، مہنگائی بے روزگاری، بدامنی اور کرپشن کی انتہا ہو چکی ہے، قانون کی علمبرداری نام کی کوئی چیز بھی نظر نہیں آتی، حکومتی عہدے داروں نے قاعدے قوانین کو موم کی ناک بنا رکھا ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ کشمیر میں آزادی کیلئے جانیں قربان کرنیوالے آج پاکستان اور اقوام عالم کی طرف دیکھ رہے ہیں انسانی حقوق کی مقبوضہ کشمیر میں پامالی حد سے بڑھ چکی ہے، کشمیر کا کوئی خاندان ایسا نہیں جس کے جوان اور گھر کے افراد زخمی یا شہید نہیں ہوئے مگر ان کی جذبہ آزادی اور جذبہ حریت کو دبایا نہیں جا سکا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬