رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ سے ملاقات کی ہے، جس میں سانحہ پاراچنار پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے آرمی چیف کو پاراچنار کے عوام پر ہونے والے مظالم سے آگاہ کیا اور ان کے جائز مطالبات سامنے رکھے۔
حجت الاسلام ناصر عباس کا کہنا تھا کہ آج اس قوم کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس نے کبھی بھی پاکستان کے پرچم کو گرنے نہیں دیا، اس ایجنسی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس نے کبھی بھی ریاست کے ساتھ غداری نہیں کی، نہ ہی کبھی ریاستی اداروں پر حملہ کیا، لیکن اب ان پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا : پاراچنار کے عوام کے جائز مطالبات پر ریاست کو عمل کرنا چاہیئے اور انہیں یہ یقین دلایا جانا چاہیئے کہ ریاست انہیں اپنا شہری تسلیم کرتی ہے اور ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
ذرائع کے مطابق حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے ایف سی کی جانب سے بےگناہ لوگوں پر کی جانیوالی فائرنگ اور شہادتوں سے بھی آگاہ کیا۔
جس پر آرمی چیف نے علماء کرام کے پاکستان میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے حوالے سے کردار کی تعریف کی اور پاراچناریوں کے مطالبات کو جائز قرار دیا۔
ذرائع کے مطابق آرمی چیف خود بھی پاراچنار جائیں گے، جہاں وہ شہداء کے لواحقین سے ملاقات کریں گے اور ان سے ملکر ان کے مطالبات سنیں گے۔
دوسری جانب حجت الاسلام ناصر عباس جعفری بھی پاراچنار کیلئے روانہ ہوگئے ہیں، جہاں وہ مرکزی دھرنے میں شرکت کریں گے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/