‫‫کیٹیگری‬ :
30 June 2017 - 16:11
News ID: 428789
فونت
ایف ایس او پاکستان:
فاٹا اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر نے پاراچنار دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم بہاولپور متاثرین کے پاس اظہار ہمدردی کیلئے لندن سے پہنچ سکتے ہیں تو میرے قبائلی بھائیوں کے درمیان آنے سے کیوں کتراتے ہیں، اس ملک کیلئے ہم سے بڑھ کر قربانیاں کسی اور نے نہیں دی ہیں۔ میں آرمی چیف، وزیراعظم پاکستان اور وزیر داخلہ سے درخواست کرتا ہوں کہ فوری طور پر پاراچنار کا دورہ کریں۔
فاٹا اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پارا چنار میں حالیہ دہشت گردی کے بعد شہداء کے لواحقین اور عوام کی جانب سے دیئے گئے دھرنے کے شرکاء سے اظہار یک جہتی کیلئے فاٹا اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے وفد نے پاراچنار کا دورہ کیا اور دھرنے میں شرکت کی۔

دھرنے سےخطاب کرتے ہوئے فاٹا اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی صدر شوکت عزیز نے متاثرین دہشت گردی کے ہمت اور جذبے کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ذاتی مفادات کی خاطر دھرنے کو ریاست اور اداروں کیخلاف سازش قرار دینے پر مصر ہیں، میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ پاراچنار کی عوام اپنے خون کا حساب مانگ رہے ہیں۔ دھرنا اگر ریاست کیخلاف ہوتا تو ملک کے حکمرانوں بشمول آرمی چیف سے دھرنے میں شرکت کا مطالبہ نہیں کرتے۔ ان کے تمام مطالبات جائز ہیں، شہریوں کی جان و مال کو محفوظ بنانا ریاست کی ذمہ داری ہیں۔

ایف ایس او کے مرکزی صدر کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم بہاولپور متاثرین کے پاس اظہار ہمدردی کیلئے لندن سے پہنچ سکتے ہیں تو میرے قبائلی بھائیوں کے درمیان آنے سے کیوں کتراتے ہیں، اس ملک کیلئے ہم سے بڑھ کر قربانیاں کسی اور نے نہیں دی ہیں۔ میں آرمی چیف، وزیراعظم پاکستان اور وزیر داخلہ سے درخواست کرتا ہوں کہ فوری طور پر پاراچنار کا دورہ کریں اور وہاں موجود مظاہرین کی مطالبات کو تسلیم کی جائیں۔ تین لاکھ کی بجائے بہاولپور کی طرح بیس لاکھ روپے کا اعلان کیا جائیں۔ پولیٹیکل ایجنٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اپنی پوسٹ بچانے کیلئے سیاسی رہنماء سینیٹر رحمان ملک سمیت سیاسی کارکنوں کو جانے سے روک رہے ہیں، جو کیسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔ خود کو عوام کی خادم کہلانے والے اپنے بلوں سے نکلے اور پاراچنار کی خون کا حساب مانگا جائے، وہاں کے متاثرین کو انصاف دلایا جائے۔ اگر متاثرین کی جائز مطالبات تسلیم نہیں کی تو احتجاجی دھرنا گورنر ہاوس کے سامنے دینگے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬