رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر حسن روحانی نے موصل کی آزادی کے بعد عراق کے عظیم مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی، صدر فواد معصوم اور وزیراعظم حیدر العبادی کے نام الگ الگ تہنیتی پیغامات ارسال کیے ہیں۔
آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی کے نام اپنے تہنیتی پیغام میں صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ عراقی عوام کی کامیابی اور موصل کی آزادی نے ایک بار پھر سماج میں مذہبی قیادت اور شرعی فتووں کی اہمیت کو دنیا والوں کے سامنے اجاگر کردیا ہے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ مایوسی اور بدامنی کے دور میں عراق کی دینی قیادت نے معاشرے میں امید کی کرن پیدا کی اور عوامی رضاکار فورس اور فوج کے اندر جارحیت کے خلاف جنگ کا حوصلہ پیدا کیا۔
عراق کے صدر فواد معصوم کے نام اپنے تہنیتی پیغام میں صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف بلاوقفہ جنگ میں یہ عظیم کامیابی، عراقی عوامی ، فوج کی انتھک کاوشوں اور ہمسایہ ملکوں کی معاونت کا نتیجہ ہے، جو داعش کے خوفناک سائے ختم اور اس کے حامیوں کی نابودی پر منتج ہوئی ہے۔
عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی کے نام اپنے پیغام میں صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ فوج اور عوامی رضاکار فورس کے باہمی تعاون اور ہمسایہ ملکوں کی مدد سے حاصل ہونے والی یہ عظیم کامیابی در اصل اسلام کے نام پر انسانیت کا قتل عام کرنے والے مجرموں کے خلاف حقیقی جدو جہد کی نشانی ہے۔صدر کے پیغام میں آیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران عراقی کی خوشیوں میں برابر کا شریک ہے اور پورے خطے میں دہشت گردی کے خلاف بھرپور جنگ کے لیے اپنی آمادگی کا اعلان کرتا ہے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰