رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز ہاشمی نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں امریکہ اور بھارت کے درمیان دفاعی معاہدوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو اسلام دشمنوں اور دہشتگرد ریاستوں کا گٹھ جوڑ عالمی امن کیلئے خطرہ ہے، مسلمان ممالک کو ٹرمپ سے اپنی وفاداری کا اظہار منہ کو آگیا ہے کہ دونوں دہشتگردی کے شکار مذہب اسلام کے بارے میں ہرزہ سرائی سے کام لیتے ہوئے وجود نہ رکھنے والی نام نہاد اسلامی دہشتگردی روکنے کی باتیں کر رہے ہیں، 39 ممالک کے عسکری اتحاد کیلئے ڈوب مرنے کا مقام ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت اور امریکہ جیسے دہشتگرد ملکوں کے اتحاد کا مطلب بندر کے ہاتھ میں استرا دینے کے مترادف ہے، اب دونوں دنیا کے امن کیساتھ کیا کرتے ہیں، اس کا انداز ہ لگانا مشکل نہیں کہ اپنے حقوق کی جنگ لڑنیوالے کشمیری رہنما سید صلاح الدین کو امریکہ نے بھارتی خوشنودی میں عالمی دہشتگرد قرار دے دیا ہے، جبکہ اسلامی ممالک حماس، حزب اللہ اور اخوان المسلمون سے تعاون پر قطر کا بائیکاٹ کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ ٹرمپ نے پہلے مسلمان ممالک کو استعمال کرتے ہوئے ان سے حمایت لی اور سیدھا اسرائیل جاکر انہیں ان کی حیثیت بتا دی، ریاض کانفرنس میں بھارت کی مظلومیت کے رونے روئے اور پاکستان میں ہونیوالی دہشتگردی کا ذکر تک نہ کیا، تو جنرل راحیل شریف کو بھی اندازہ ہوگیا ہوگا کہ اس کے ملک کی امریکہ کے سامنے حیثیت کیا ہے، اب مودی کو جس انداز سے امریکہ نے پذیرائی دی ہے، اسے سمجھنے میں مشکل نہیں ہونی چاہیے، کیا اسلامی ممالک کا اتحاد اس قابل ہے کہ کشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں کی آواز پر محمد بن قاسم کی طرح مدد کو پہنچ جائے، مجھے تو حیرت ہے کہ سرزمین وحی پر بادشاہت کرنے اور خادم حرمین شریفین کہلانے والوں کو پیغام قرآن سمجھ کیوں نہیں آرہا کہ یہود ونصاریٰ تمہارے کبھی دوست نہیں ہو سکتے۔
پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ عرب ممالک نے قطر کا بائیکاٹ امریکی خوشنودی کیلئے کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے حقوق کی بات کرنیوالی تنظیموں حماس، حزب اللہ اور مصر کی منتخب حکمران جماعت سے اچھے تعلقات رکھتا ہے لیکن ہمیں یقین ہے کہ اللہ تعالیٰ فتح و نصرت کمزوروں کو دینے کا وعدہ پورا کرے گا۔/۹۸۸/ ن۹۴۰