رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمھوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ آیت الله صادق آملی لاریجانی نے قائم شهر میں ملک کے برجستہ عالم دین حضرت آیت الله صالحی مازندرانی کے برسی کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا: دین حق میں امام کا تصور اور معنی ، فقط دنیاوی ریاست اور رھبریت نہیں بلکہ عظیم معنوی پشت پناہ کے ہیں ، انسانی مراتب و مدارج سے امامت کا خاص تعلق ہے بلکہ اس سے بھی بالاتر کہ امام علم الھی کی تجلی گاہ ہے ۔
انہوں نے انسانی حیات میں تعلیمات قرآنی اور معارف اهل بیت(ع) کی ضرورت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: ہم ایسی دنیا میں زندگی بسر کر رہے ہیں جو دین سے غفلت کی صورت اور سیکولرازم کی راہ میں قدم اٹھانے کی صورت میں تجمل گرائی اور مغربی دنیا کے طور و طریقے پرعمل پیرا ہوں گے ۔
اسلامی جمھوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ نے یہ بتاتے ہوئے کہ مادی دنیا فنا ہوجائے گی اور اهل بیت(ع) انسان کو حیات جاودان عطا کرنے والے ہیں کہا کہ احکام اهل بیت(ع) کی احیاء ضروری ہے ۔
انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ ہر انسان اپنی توانائی کے بقدر معارف اهل بیت(ع) کی ترویج کی کوشش کرے کہا: ہمیں اس میدان میں غفلت نہیں برتنی چاہئے اور آپ کے معارف سے دور نہیں ہونا چاہئے ۔
خبرگان رھبر کونسل میں صوبہ مازندران کے عوامی نمائندے نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اگر ہم انسانی حقیقت اور انسان سے متعلق حقیقت کی تک پہونچ جائیں تو ہمیں اس بات کا احساس ہوگا کہ اهل بیت(ع) کی باتیں اور آپ کے کلمات ، الهی معارف سے بھرپور ہیں کہا: ہمیں خود کو اہل بیت (ع) کا مطیع و فرمانبردار ہونا چاہئے وگرنہ دنیا میں آپ کی محبتوں کے دعویدار بہت ہیں ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ولایت خدا کی عظیم نعمت ہے کہا: امام خمینی(ره) میں امام معصوم(ع) کی بہت ہلکی سی جھلک تھے کہ جنہوں نے «ان العزة لله و للرسول و للمؤمنین۔ ترجمہ : یقینا عزت خدا و رسول خدا اور مومنین کے لئے ہے » کو جامہ عمل پہنایا ۔
آیت الله آملی لاریجانی نے اپنی گفتگو کے سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے محبت ائمہ طاهرین(ع) کی اثار کی جانب اشارہ کیا اور کہا: دنیا میں بعض افراد جواھرات کے درپہ ہیں جبکہ اهل بیت (ع) کے ہاتھ سے جواہرات جھڑتے ہیں مگر ہم غفلت کا شکار ہیں ۔
انہوں نے روایات معصومین اطهار (ع) کی نگاہ سے افضل ترین عبادت آپ کی محبت بتائی اور کہا: دین میں بہت ساری چیزوں کو افضل ترین عبادت کے طور سے پیش کیا گیا ہے کہ جو ایک دوسرے کے مقابل نہیں ہیں اور ایک دوسرے کی افضلیت کو کاٹ نہیں کرتے ۔
خبرگان رھبر کونسل میں صوبہ مازندران کے عوامی نمائندے نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ بہت ساری افضل ترین عبادتیں ایک دوسرے کے برابر ہوسکتی ہیں کہا: بہتر ہے کہ انہیں ایک دوسرے کا مکمل سمجھا جائے اور محب اهل بیت علیهم السلام کو تمام فضلیتیں نصیب ہوں گی ۔
آیت الله آملی لاریجانی نے تمام ائمہ اطهار(ع) کا باطن اور آپ کی اندرونی حقیقت ایک بتاتے ہوئے کہا: مگر سب کے حق میں خدا کا الگ الگ یہ فیصلہ ہے کہ کوئی جھاد راہ خدا میں جام شھادت نوش کرے تو کوئی علم و تعلیم الھی کی ترویج میں معروف ہو ۔
انہوں ںے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ علم الھی کے مروج حضرت امام جعفر صادق(ع) نے چار ہزار شاگرد تربیت کئے کہا: ہمارے ہاتھوں میں موجود آج احادیث اور اهل بیت(ع) کے معارف حضرت امام جعفر صادق(ع) کے مرھون منت ہے ۔
اسلامی جمھوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ نے اسلامی روایتوں میں «هل الدین الا الحب» کی جانب اشارہ کیا اور کہا: محبت اہل بیت علیھم السلام میں مرنے والے کی قبر ملائکہ کی زیارت گاہ ہوگی ۔
انہوں نے محبت رسول اسلام(ص) اور اہل بیت علیھم السلام کو گناہوں کی بخشش کا وسیلہ جانا اور کہا: روایتوں میں آیا ہے کہ محبت اہل بیت علیھم السلام اس طرح گناہوں کو دھل دیتی ہے جس طرح شدید طوفان درختوں کی پتیوں کو جھاڑ کر رکھ دیتا ہے ۔
خبرگان رھبر کونسل میں صوبہ مازندران کے عوامی نمائندے نے محبت اهل بیت(ع) کو خدا کی محبت کا لازمہ بتایا اور کہا: اهل بیت(ع) کا فرمان ہے کہ اگر ہم انہیں اپنا محبوب بنالیں تو خداوند متعال بھی ہم سے محبت کرے گا ۔
انہوں نے مزید کہا: جب تک خدا ، انسان سے محبت نہ کرے انسان بھی خدا سے محبت نہیں کرسکتا اور شاید آیت " یحبهم و یحبونه" کی تفسیر بھی یہی ہو ۔
آیت الله آملی لاریجانی نے محبت خدا کی اہمیت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: خداوند متعال نے موسی ابن عمران(ع) کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرا بندہ مجھ سے قریب ہوتا ہے یہاں تک میں اس سے محبت کرنے لگوں ، اس وقت خدا اس کا کان بن جاتا ہے جس سے وہ سنتا ہے، اس کی انکھیں بن جاتا ہے جس وہ دیکھتا ہے ، اس کا ہاتھ بن جاتا ہے جس وہ کام کرتا ہے اور اس کے قدم بن جاتا ہے جس وہ راستہ چلتا ہے ۔
انہوں نے تاکید کی : خدا کی محبت فقط زبانی نہیں ہوسکتی بلکہ حقیقی عاشق ، اپنے معشوق سے خلوت کا طلبگار ہوتا ہے اور اس شبوں میں راز و نیاز نیز توبہ و مناجات کرتا ہے ۔
خبرگان رھبر کونسل میں صوبہ مازندران کے عوامی نمائندے نے ائمہ اطھار(ع) کے کلام پر توجہ کرنے کی تاکید کی اور کہا: اهل بیت اطھار (ع) کی باتوں پر توجہ انسان کی ترقی کا باعث ہے ، اپنی باتوں اور نظریات پر بھروسہ شیطانی تخیلات ہیں ۔
انہوں نے حدیث عنوان بصری کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حضرت امام جعفر صادق(ع) نے فرمایا کہ علم وہ نور جسے خداوند متعال جس کے دل میں چاہتا ڈال دیتا ہے اور اسے عنایت کرتا ہے ۔
اسلامی جمھوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ نے حضرت امام جعفر صادق(ع) سے منقول روایت کے تحت عبودیت کے مفھوم کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حضرت نے فرمایا کہ سچا بندہ وہ ہے جو کسی بھی چیز کو اپنی سمجھے ، اپنے لئے پروگرام نہ بنائے اور دھیان دے کہ خداوند متعال نے اسے کن چیزوں سے منع کیا ہے اور کس چیز کے انجام دینے کا حکم دیا ہے اسے انجام دینے کی کوشش کرے ۔
انہوں نے اپنے بیان کے آخر میں کہا: ہم ایسے اہل بیت علیھم السلام کے محضر میں ہیں جن کی ایسی گوہر بار باتیں ہیں لہذا آپ سے توسل کریں اور معرفت کا راستہ آپ سے دریافت کریں ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۱۱۵۹