رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے چیئرمین علاء الدین بروجردی نے مزاحمت بلاک سے وفاداری لبنان کے سربراہ محمد رعد سے ملاقات و گفت و گو کی ۔
بروجردی نے اس ملاقات کے ابتدا میں اس بیان کے ساتھ کہ صیہونی حکومت کے مقابلہ میں کھڑا ہونا تمام مسلمانوں کے مرتبط ہے بیان کیا : مزاحمتی محور قدس کے قابض حکومت کے مقابلہ میں ایک شکست ناپذیر محاز میں تبدیل ہو چکا ہے کہ جس نے امریکا اور اسی طرح خطے میں اس کے اتحادیوں کے توازن کو اس کے تمام فوجی وسائل کے ساتھ درہم برہم کر دیا ہے ۔
پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے چیئرمین نے مزاحمت محور اور حزب اللہ لبنان کی حمایت کو دنیا کے تمام مسلمانوں کے لئے ذمہ داری جانتے ہوئے وضاحت کی : اسلامی جمہوریہ ایران عالمی و منطقہ میں اسلامی قوم کی مقام و منزلت میں ترقی کی کے لئے دشمنوں کے مقابلہ مسلمانوں کے درمیان قومی اتحاد کی خصوصی تاکید کی ۔
بروجردی نے عرسال علاقے میں حزب اللہ لبنان کی حالیہ کامیابی پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے بیان کیا : مقاومت قوت میں اتحاد و یکجہتی کی حفاظت اور تکفیری دہشت گردوں کی طرف سے تباہ شدہ علاقے کی تعمیر نو کو تمام کاموں میں ترجیح دی جانا چاہیئے ۔
پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے چیئرمین نے اسلامی جمہوریہ ایران اور لبنان کی پارلیہ مینٹ اور سیاسی مقامات کے درمیان عالم اور خطے کی اہم موصوع پر گفت و گو اور مسلسل مشاورت کی ضرورت کی تاکید کی ہے ۔
دوسری طرف پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے چیئرمین نے مغربی آذربائیجان کے علاقے سلماس کے دورے کے موقع پر اپنی گفت و گو میں ایران کی جوہری معاہدہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ایران جوہری معاہدے کو عالمی حمایت حاصل ہے ۔
سنئیر ایرانی رکن مجلس (پارلیمنٹ) نے کہا : ایران جوہری معاہدے کو بین الاقوامی حمایت حاصل ہے اور اسے منسوخ نہیں کیا جاسکتا لہذا امریکہ اس حوالے سے سیاسی نزاکت کا مظاہرہ کرے۔
انہوں نے کہا : ایرانی پارلیمنٹ کے اراکین اور کمیٹیوں کے درمیان متعدد نشستیں ہوئیں جس کا مقصد امریکی کانگریس کے حالیہ اقدامات اور جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والے اقدامات کا جوابی ردعمل اور مقابلہ کرنا ہے۔
بروجردی نے کہا : امریکی اقدامات کا مقابلہ کرنے کے بل کی حمایت میں اکثریت اراکین مجلس نے ووٹ دیا ہے۔
انہوں نے کہا : اس بل کا مقصد امریکی ہٹ دھرمیوں کا منہ توڑ جواب دینا ہے کیوں کہ امریکیوں کو پتہ ہونا چاہئے کہ ان کو سیاسی نزاکت کا مظاہرہ کرنا پڑے گا۔
سنئیر ایرانی رکن پارلیمنٹ نے کہا : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے دیگر ممبران بھی امریکی خلاف ورزیوں کے مخالف ہیں جبکہ امریکہ اپنے غیرتعمیری اور غیرسنجیدہ اقدامات کے ذریعے دنیا میں اپنے آپ کو تنہا کررہا ہے۔ ہم ایران مخالف امریکہ کے تمام اقدامات کا سختی سے جواب دیں گے۔
قابل ذکر ہے : امریکی ایوان نمائندگان نے منگل کے روز بھاری اکثریت سے ایران سمیت شمالی کوریا اور روس پر نئی پابندیاں لگانے کے حق میں ووٹ دیا تاہم امریکی سینیٹ تو اس وقت تک مذکورہ بل کی منظوری نہیں دی ہے۔ جس کے در عمل میں ایرانی حکام نے بھی امریکا کو اس کا مونہ توڑ جواب دینے کی تاکید کی ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۶۵۶/