رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عشرہ کرامت کی مناسبت سے حرم کریمہ اهل بیت حضرت فاطمہ معصومہ قم(س) کے خدام نے مفسر عصر حضرت آیت الله عبدالله جوادی آملی سے ملاقات اور گفتگو کی ۔
آیت الله جوادی آملی نے اس ملاقات میں حاضرین کو عشرہ کرامت کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: ایک طرف حضرت فاطمہ معصومہ قم(س) کا بیت امامت، ولایت، رسالت و کرامت میں متولد ہونا فخر باعث ہے اور دوسری جانب ائمہ طاھرین علیھم السلام سے آپ کا کسب فیض کرنا آپ کی شخصیت کی اہمیت کا بیان گر ہے ۔
انہوں نے زیارت نامہ فاطمہ معصومہ قم(س) میں موجود کلمات کی جانب اشارہ کیا اور کہا: امام ھشتم حضرت علی بن موسی الرضا علیه السلام نے کریمہ اهل بیت حضرت فاطمہ معصومہ قم(س) کی زیارت میں فرمایا کہ ہماری فاطمہ معصومہ (س) کا خاص احترام کرو اور کہو کہ « السَّلامُ عَلَيْكِ يَا بِنْتَ وَلِيِّ اللَّهِ السَّلامُ عَلَيْكِ يَا أُخْتَ وَلِيِّ اللَّهِ السَّلامُ عَلَيْكِ يَا عَمَّةَ وَلِيِّ اللَّهِ ۔ ترجمہ: سلام ہو آپ پر ای ولی خدا کی بیٹی ، سلام ہو آپ پر ای ولی خدا کی بہن ، سلام ہو آپ پر ای ولی خدا کی پھوپھی ۔» یعنی ولایت کئی طرف سے حضرت فاطمہ معصومہ قم(س) کا احاطہ کئے ہوئے ہیں ۔
مفسر عصر قران کریم نے مزید کہا: اسی گھرانے میں کتنے ایسے تھے جو دنیا میں آئے مگر انہیں ولایت کی نعمت نصیب نہ ہوئی کیوں کہ حضرت فاطمہ معصومہ قم(س) فقط امام ھفتم موسی بن جعفر(ع) کی بیٹی نہیں ہیں بلکہ آپ ولی خدا کی بیٹی ہیں ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی نے امام اول حضرت علی علیہ السلام سے منقول روایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: بہت سارے معترض افراد تھے جن کا یہ کہنا تھا کہ ابن حنفیہ اور امام حسن و حسین علیھما السلام میں کیا فرق ہے دونوں ہی حضرت علی علیہ السلام کے بیٹے ہیں تو حضرت امام علی(ع) نے ان جواب میں فرمایا کہ ابن حنفیہ میرے بیٹے ہیں اور حسن و حسین علیھما السلام میری روح رو جان ہیں ، امام کے بیٹے ہونے اور امام کی روح جان میں ہونے میں بہت فرق ہے ۔
انہوں نے اپنے بیان کے دوسرے حصے میں اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ائمہ علیھم السلام کا معنوی فرزند ہونا سبھی کے لئے ممکن و مقدور ہے کہا: تمام انسان کی ایک حقیقی شخصیت ہے اور ایک قانونی ، حقیقی شخصیت یہ ہے کہ یہ فلاں ماں باپ سے پیدا ہوئے مگر قانونی شخصیت کو انسان خود بنا سکتا ہے اور خود اس کا انتخاب کرسکتا ہے ، رسول اسلام(ص) نے اپنے اور حضرت علی ابن ابی طالب (عليهما الصلاة و عليهما السلام) کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم دونوں اس امت کے باپ ہیں ، ہم اور علی عليهما الصلاة و عليهما السلام تمھاری ولدیت کو قبول کرنے کو تیار ہیں ، تم میرے فرزند بن جاو ، یہ ایک کھلا راستہ ہے جو فقط سلمان و ابوذر اور ان جیسے افراد سے مخصوص نہیں ہے ، تعلیمات و احکام اهل بیت(ع) سے مستفید ہونے والے آپ کے فرزند شمار کئے جاتے ہیں ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس اخلاق کے استاد نے کہا: سرزمین قم میں حضرت فاطمہ معصومہ قم(س) کے وجود کی برکت سے علم کے دریا بہتے ہیں اور آپ ہی کے وجود کی برکت سے امام خمینی(ره) کی قیادت میں آنے والا انقلاب اسلامی کامیاب و پیروزی سے ہمکنار ہوا نیز ہم سبھی آپ کی شفاعت کے طالب ہیں کہ ہمیں اس بی بی کی شفاعت نصیب ہو ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۶۴۱