‫‫کیٹیگری‬ :
02 August 2017 - 14:31
News ID: 429289
فونت
افغانستان کے صدر اشرف غنی نے ہرات میں واقع شیعہ مسجد پر ہونے والے خودکش حملے کی مذمت کی ہے۔
اشرف غنی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان کے صدر اشرف غنی نے ہرات میں‎ شیعہ مسلمانوں کی مسجد میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والوں کے اہلخانہ سے تعزیت کی اور اس ملک کے علماء سے کہا کہ وہ دہشتگردانہ کارروائیوں کا مقابلہ کریں۔

افغانستان کے صدر نے  دہشتگردانہ حملوں کو جنگی جرائم قرار دیتے ہوئے اس قسم کے حملوں کو اسلامی اصولوں اورتعلیمات اور انسانی حقوق کے منافی قرار دیاہے۔

صدر اشرف غنی نے کہا کہ تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے عوام ، مساجد اور مذہبی مقامات پر حملوں سے ان کا اسلام مخالف چہرہ روز بروز عوام میں نمایاں ہوتا جا رہا ہے ۔ دوسری جانب ہرات کے عوام نے ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

واضح رہے کہ کل افغان شہر ہرات کی جوادیہ مسجد میں نماز کی ادائیگی کے موقع پر ہونے والے دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں 40 سے زائد افراد شہید اور 70 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

عینی شاہدوں کے مطابق حملہ آوروں نے پہلے فائرنگ کی اور اس کے بعد دو حملہ آوروں نے دستی بم پھینکے اور خود کو اڑا لیا۔

ہرات میں گزشتہ ایک سال سے مسجد میں خودکش حملے ہو رہے ہیں جن کی ذمہ داری دہشتگرد گروہ داعش نے قبول کی ہے۔ ہرات کے شیعہ اور سنی علماء نے کا کہنا ہے کہ اس قسم کے حملے عوام میں مذہبی منافرت پھیلانے کی وجہ سے کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان کے شہر ہرات کی جوادیہ مسجد میں اس وقت ہوا جب لوگ نماز کی ادائیگی میں مصروف تھے جس کے نتیجے میں 30 افراد شہید اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔
عینی شاہدوں کے مطابق حملہ آوروں نے پہلے فائرنگ کی اور اس کے بعد دو حملہ آوروں نے دستی بم پھینکے اور خود کو اڑا لیا۔

ہرات میں گزشتہ ایک سال سے مسجد میں خودکش حملے ہو رہے ہیں جن کی ذمہ داری دہشتگرد گروہ داعش نے قبول کی ہے۔ ہرات کے شیعہ اور سنی علماء نے کا کہنا ہے کہ اس قسم کے حملے عوام میں مذہبی منافرت پھیلانے کی وجہ سے کئے جاتے ہیں۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

 

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬