رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فرانس کی وزارت خارجہ نے حال ہی میں امریکہ کی جانب سے ایران ،شمالی کوریا اور روس پر عائد کی جانے والی پابندیوں کو عالمی قوانین کے منافی قرار دیا ہے۔
جرمنی اور چین نے بھی ایران ،شمالی کوریا اور روس پر امریکی پابندیوں کی مخالفت کی تھی۔
ایران،روس اورشمالی کوریا پر پابندیوں کے بل کی امریکی سینٹ سے منظوری کے بعد اگر امریکی صدر اس پر دستخط کر دے تو اس صورت میں اس پرعمل در آمد ہو سکتا ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان سے ایران اور روس کے خلاف پاس ہونے والے بل پر ایران کے اسپیکر علی لاریجانی نے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی بل در اصل پروپیگنڈہ مہم کا نتیجہ ہے اور امریکہ کی جانب سے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی سے متعلق بل تیار ہو چکا ہے اور اس پر سنجیدگی سے کارروائی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور روس کے خلاف امریکہ کی نئی پابندیوں پر اگر غور کیا جائے تو واضح اور شفاف طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ ان پابندیوں کا مقصد مزاحمتی فرنٹ کے خلاف امریکہ کی دشمنی ہے۔
واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، روس اور شمالی کوریا پر پابندی کا بل امریکی سینٹ میں گزشتہ ہفتے 2 مخالف اور 98 موافق ووٹوں سے منظور ہوا جبکہ منگل25 جولائی کو امریکی ایوان نمائندگان نے 419 ووٹوں سے ایران، روس اور شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں کے بل کو منظور کیا تھا۔/۹۸۸/ ن۹۴۰