رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سید حسن نصراللہ نے شامی فوج اور حزب اللہ کے مشترکہ آپریشن کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ لبنانی فوج کے تعاون سے جاری اس آپریشن میں شام اور لبنان کےمتعدد سرحدی علاقوں کو داعش کے قبضے سے آزاد کرالیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کےجوانوں نے گزشتہ ہفتے شامی فوج کے تعاون سے لبنان اور شام کی سرحدوں سے داعش کو باہر نکالنے کی غرض سے مشترکہ آپریشن کا آغاز کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اگر چہ داعش اس جنگ میں بھی انسانی ڈھال کے استعمال کادیرینہ حربہ استعمال کر رہا ہے لیکن اس کے باوجود آپریشن کے نتائج تسلی بخش ہیں اور ملک کے بڑے علاقے کو داعش کے قبضے سے آزاد کرالیا گیا ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے عرسال کے پہاڑی علاقوں میں جاری آپریشن کے بارے میں کہا کہ اس علاقے میں جبہت النصرہ کے ساتھ جنگ اورمذاکرات دونوں جاری ہیں اور تاہم مذاکرات کے نتیجہ بخش ہونے تک کسی بھی قسم کی جنگ بندی کا کوئی امکان نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا مقصد بھی شام اور لبنان کے علاقوں میں فوجی آپریشن کو یقینی بنانا ہے۔
سیدحسن نصراللہ نے شام اور لبنان سرحد کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کے آپریشن میں شریک تمام مسلح قوتوں کی قدر دانی کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ آپریشن کامقصد داعش اور جبہت النصرہ جیسے دہشت گرد گروہوں کو لبنان سے باہر نکالنا اور ملک میں امن قائم کرنا ہے اور ہم اس مقصد میں کافی حدتک کامیاب ہوگئے ہیں۔
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے داعش کے سرغنوں کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لبنان اور شام کی بلندیوں پر جنگ میں فتح کے حصول کا حتمی فیصلہ ہم کرچکے ہیں اور ہم اس کامیابی کےحصول کے لیے زیادہ دیر انتظار نہیں کریں گے۔
انہوں نے لبنانی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ انتہائی عظیم فتح کے قریب پہنچ گئے ہیں جس پر آپ کو فخر کرنا چاہیے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ عنقریب ملک کےسرحدی علاقوں سے دہشت گردوں کا صفایا کردیا جائے گا اور آپ اس علاقے میں بے مثال امن کا مشاہدہ کریں گے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰