07 September 2017 - 21:51
News ID: 429844
فونت
پیر افضل قادری:
علامہ خادم حسین رضوی نے کہا کہ اسلام ایک بہت بڑی طاقت کا نام ہے اور یہ دین غیرت ہے یہ پوری دنیا کے اندر مسلمانوں خصوصاً خواتین اور بچوں پر ظلم و ستم برداشت نہیں کرتا۔
میانمار

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تحریک لبیک یارسول اللہ (ص) کے زیراہتمام برما کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت میں داتا دربار تا پنجاب اسمبلی تک لبیک یا رسول اللہ (ص) مارچ منعقد ہوا۔

مارچ پنجاب اسمبلی کے سامنے کانفرنس کی شکل اختیار کر گئی، جس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی امیر علامہ خادم حسین رضوی نے کہا کہ اسلام ایک بہت بڑی طاقت کا نام ہے اور یہ دین غیرت ہے یہ پوری دنیا کے اندر مسلمانوں خصوصاً خواتین اور بچوں پر ظلم و ستم برداشت نہیں کرتا۔

انہوں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے کہا کہ وہ پریس کانفرنس کرکے اتنا اعلان تو کریں کہ برما کے درندو سن لو میں ان مظلوم اور ستم زدہ بیٹیوں اور ننھے بچوں کا باپ اور وارث ہوں۔

علامہ خادم رضوی نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ غیرت مندانہ اقدمات اُٹھا کر تم اپنا نام محمد بن قاسم، سلطان صلاح الدین ایوبی، سلطان شھاب الدین غوری و دیگر اسلامی غیرت مند جرنیلوں کی صفوں میں لکھوا کر قیامت تک کیلئے ہیرو بن سکتے ہو۔

تحریک لبیک یارسول اللہ (ص) کے سرپرست اعلیٰ پیر افضل قادری نے کہا فساد اور دہشتگردی اور ظلم و ستم کے خاتمہ کا ایک ہی علاج ہے، جو اُمت مسلمہ سنت نبوی اور سنت خلفائے راشدین کے مطابق جہاد کریں۔

پیر افضل قادری نے کہا کہ حرمین شریفین میں آل سعود یہودونصاری کی بی ٹیم ہے، آل سعود نے اسلامی ممالک کے اندر تباہی مچا رکھی ہے اور ان کی تمام تر ہمدردیاں اسلام کے دشمنوں کیساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا اسلام کی بالادستی اور اُمت مسلمہ کی عزت رفتہ کی بحالی کیلئے تحریک لبیک یا رسول اللہ (ص) کی بنیاد رکھ دی گئی ہے، تمام مسلمان اس میں شامل ہوکر اپنا اسلامی کردار ادا کریں۔

پیر افضل قادری نے کہا برما کے مسلمانوں کو نجات دلانے کیلئے یہ تحریک پوری دنیا میں پھیلا دی جائے گی اور برما کے مسلمانوں کی مالی و اخلاقی امداد کیلئے موثر لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا مغربی ممالک میں بچہ پیدا ہوتے ہی شہریت مل جاتی ہے لیکن کتنے دکھ کی بات ہے کہ دو سو سال سے آٹھویں نسل آگئی لیکن برما کے مسلمانوں کو شہریت کے حقوق نہیں دیئے گئے۔ آئندہ جمعتہ المبارک برما کے مظلوم مسلمانوں کیساتھ ہمدردی کرتے ہوئے احتجاج ریلیاں جلسے جلوس نکالے جائیں گے اور جہاد کے موضوع پر خطابات کیے جائیں گے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬