
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے سابق وزیر اعظم اور موجودہ نائب صدر نوری المالکی نے بغداد میں امریکا کے سفیر کو خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عراق کے شمال میں کسی کو دوسرا اسرائیل بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
نوری مالکی نے عراق کے علاقہ کردستان میں ریفرنڈم کو منسوخ یا تعلیق کرانے پر تاکید کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ عراقی کردستان میں ریفرنڈم عراق کے بنیادی آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔
عراق کے سابق وزیر اعظم نے «داگلاس آلن سیلمان» کے ساتھ ملاقات میں بیان کیا : کردستان میں ریفرنڈم کو منسوخ یا تعلیق کرنا ضروری ہے ، کیوںکہ یہ غیر قانونی ہے اور یہ عراقی عوام خاص کر کردوں کے مفاد میں نہیں ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : اس ریفرنڈم سے عراق کی وحدت و خود مختاری و سلامتی کے لئے خطرناک نتیجہ رونما ہونگے ۔ اور دوسری جانب سے گفت و گو کرنا چاہتا ہوں تا کہ بنیادی قانون کے مطابق کہ جو سب لوگوں کے ووٹ سے بنا ہے بغداد و اربیل کے تمام مشکلات کو حل کیا جائے ۔
نوری المالکی نے عراق کے کردستان علاقے کے صدر مسعود بارزانی سے مطالبہ کیا ہے کہ عراق کی عوام اور عالمی موقف کی طرف سے ریفرنڈم کی مخالفت کا احترام کریں ۔
قابل ذکر ہے کہ کردستان کی طرف سے ہو رہے یہ اقدام عراقی عوام بالخصوص کرد عوام کے حق میں نہیں ہے بلکہ اس سے پورے خطے کے امن کو خطرہ ہے ۔ یہ اسرائیل اور امریکا کی ایک سازش ہے تا کہ اس کے ذریعہ مسلمان ممالک کو مختلف حصہ میں تقسیم کر کے اس کے تمام امور کو اپنے کٹرول میں کر لیں ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۴۹/