رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق وزیراعظم حیدرالعبادی نے امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن سے ٹیلی فونی گفتگو میں کہا کہ کردستان کے مقامی حکام کی جانب سے علیحدگی کے ریفرنڈم کا انعقاد عراق کے آئین سے متصادم اور غیرقانونی ہے۔
امریکی وزیرخارجہ نے بھی اس ٹیلی فونی گفتگو میں عراق کی ارضی سالمیت اور تحفظ کے لیے حکومت عراق کے اقدامات کی حمایت کی۔
عراقی وزیرخارجہ ابراہیم الجعفری نے بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کہا کہ عراق سے الگ ہونے کے لئے کردستان کی مقامی انتظامیہ کی جانب سے ریفرنڈم کا انعقاد عراقی آئین کے منافی ہے۔
عراقی وزیرخارجہ ابراہیم جعفری نے کہا کہ اربیل کے غیر قانونی اقدامات کو برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
واضح رہے کہ عراقی کردستان کی بعض جماعتوں نےگذشتہ سات جون کو ایک اجلاس میں جس کی صدارت عراقی کردستان کی مقامی انتظامیہ کے سربراہ مسعود بارزانی نے کی تھی اس بات کا اعلان کیا تھا کہ وہ پچیس ستمبر کو عراقی کردستان کو عراق سے الگ کرنے کے لئے ایک ریفرنڈم کرائیں گے۔
اگرچہ عراق کی بیشتر سیاسی جماعتوں، حکومت اور علاقے اور دنیا کے مختلف ملکوں نے اس اقدام مخالفت کی ہے لیکن اس کے باوجود عراقی کردستان کی مقامی انتظامیہ کے سربراہ مسعود بارزانی نے عراقی کردوں سے کہا ہے کہ وہ علیحدگی کے لیے ہونے والے ریفرنڈم میں شرکت کریں۔
دریں اثنا عراق کی قومی سلامتی کے امور کے مشیر اور الحشد الشعبی کے سربراہ نے کہا ہے کہ حکومت ملک کی ارضی سالمیت کے تحفظ اور اسے تقسیم ہونے سے بچانے کے لئے آئین میں درج اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کرے گی۔
عراق کی قومی سلامتی کے امور کے مشیر فالح فیاض نے کہا کہ کردستان میں ریفرنڈم میں ایک اشتعال انگیز اقدام ہے اور یہ عربوں اور کردوں کے صدیوں پرانے رشتوں اور بھائی چارے کو تار تار کرنے کی کوشش ہے۔انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو اس اقدام کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی جو اس کے ذمہ دارہوں گے۔
دوسری جانب کردوں کی ایک جماعت پیٹریاٹک یونین آف کردستان دو کرکوک ونگ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کرکوک میں ریفرنڈم کا انعقاد نہیں ہوگا اور یہ اس کا حتمی فیصلہ ہے۔
پیٹریاٹیک یونین آف کردستان دو کرکوک ونگ نے اپنے ٹوئٹر پیج پر لکھا ہے کہ کرکوک میں ریفرنڈم نہیں ہوگا۔
کرکوک میں ایک باخبر ذریعے نے اربیل میں ارنا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیٹریاٹک یونین آف کردستان کرکوک ونگ کے حکام بیلٹ بکسوں کو کرکوک سے باہر لے جانے کی بھی اجازت نہیں دیں گے۔
کرکوک ونگ کے اس اعلان کے بعد پیٹریاٹیک یونین آف کردستان کے مرکزی دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ریفرنڈم کو ملتوی کردیا جانا چاہئے کیونکہ اس کی وجہ سے علاقے میں بحران پیدا ہوجائے گا اور یہ کردوں کے حق میں نہیں ہے تاہم عراقی کردستان کی مقامی انتظامیہ کے سربرا مسعود بارزانی نے کہا ہے کہ ریفرنڈم پچیس ستمبر کو اپنےوقت پر ہی ہوگا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/