رسا نیوز ایجنسی کی فرانس پریس سے رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ نے منگل کے روز خبردار کیا ہے کہ دونوں ملکوں کی سرحدوں پر ہزاروں کی تعداد میں روہنگیا مسلمان سرگرداں ہیں جس کے نتیجے میں پناہ گزینوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
اقوام متحدہ کے اعلان کے مطابق گذشتہ اڑتالیس گھنٹوں کے دوران مزید دس سے پندرہ ہزار روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش کی سرحد پہنچے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ترجمان کے مطابق متعلقہ ادارے کے حکام نے بنگلہ دیشی حکام کے ساتھ رابطہ برقرار کر کے ان سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر ان پناہ گزینوں کو قبول کر لیں۔
اقوام متحدہ نے ایسے پناہ گزینوں کی صورت حال پر تشویش کا بھی اظہار کیا ہے جو غذائی قلّت اورطویل سفر کی بنا پر جسمانی طور پر بہت کمزور و بے حال ہو گئے ہیں۔
اقوام متحدہ نے منگل کے روز میانمار میں روہنگیا پناہ گزینوں کی صورت حال کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے میانمار کی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس ملک کے مسلمان عوام کے لئے انسان دوستانہ امداد ارسال کئے جانے کی اجازت دے۔
سیاسی امور میں اقوام متحدہ کے نائب سیکرٹری جنرل جفری فلٹمین نے اپنے دورہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی امداد میں پیدا کی جانے والی رکاوٹوں پر کڑی تنقید کی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی میانماری فوج کے ہاتھوں سیکڑوں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کی تصدیق کرتے ہوئے میانمار کے خلاف تادیبی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اس عالمی ادارے نے اعلان کیا ہے کہ سٹیلائٹ تصاویر اور چشم دید گواہوں سے بیانات سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے گھروں اور مساجد کو جلا کر تباہ کر دیا گیا جبکہ ایسے علاقے مکمل طور پر محفوظ رہے ہیں جہاں روہنگیا مسلمان آباد نہیں تھے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق میانمار میں یہی صورت حال روہنگیا مسلمانوں کے اتنے بڑے پیمانے پر دربدر ہونے کا باعث بنی ہے۔
ادھر اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف نے خبردار کیا ہے کہ روہنگیا پناہ گزینوں میں ساٹھ فیصد بچے شامل ہیں جنھیں مالی مدد کے بغیر تحفظ فراہم نہیں کیا جاسکتا۔
حالیہ مہینوں کے دوران میانمار کے صوبے راخین میں جاری وحشیانہ حملوں اور جارحیت کے نتیجے میں لاکھوں روہنگیا مسلمان اپنی جان بچا کر بنگلہ دیش فرار ہو گئے ہیں۔
میانماری فوج اور اس ملک کے انتہا پسند بدھسٹوں کے وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں جسے اقوام متحدہ نے بھی قومی تطہیر سے تعبیر کیا ہے، چھے ہزار سے زائد روہنگیا مسلمان جاں بحق اور آٹھ ہزار سے زائد دیگر زخمی ہو چکے ہیں جبکہ آٹھ لاکھ کے قریب روہنگیا مسلمانوں نے بنگلہ دیش میں پناہ لے رکھی ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰