رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید عظام قم میں سے حضرت آیت الله حسین نوری همدانی نے صوبہ بوشھر کی طالبات کے وفد سے ملاقات میں کہا: حصول علم دین شریف اور اہم مشغلہ ہے ، علم دین کے حاصل کرنے سے زیادہ با فضیلت اور اہم کوئی کام نہیں ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: خدا کے نزدیک عالم دین کا خاص مقام ہے ، خداوند متعال علمائے دین سے محبت کرتا ہے ، روایتوں کے مطابق اگر کوئی علم دین حاصل کرتے ہوئے دنیا سے اٹھ جائے تو شھید کی موت مرتا ہے ، اس طرح کی روایتیں علم دین کے حاصل کرنے کی اہمیت کو اجا گر کرتی ہیں ۔
حوزه علمیه قم میں درس خارج فقہ و اصول نے حصول علم کو رسول اسلام اور اہلبیت اطھار علیھم السلام کا راستہ بتایا اور کہا: اگر کوئی عالم یا ہادی بننا چاہتا ہے تو ضروری ہے کہ حوزہ علمیہ میں رہ کر خوب درس پڑھے تاکہ مستقبل میں اپنے معاشرے پر اثر انداز ہوسکے ، ایک زمانے میں رھبر معظم انقلاب اسلامی کو اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری دی جارہی تھی مگر آپ نے فرمایا کہ طالب علم ہونا بہترین مڈل اور افتخار ہے ۔
انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ حصول علم دین کی راہ میں بلند ہمتی ، بلند ارادگی اور صحیح فیصلہ ضروری ہے کہا: طالب علم چند باتوں کی ضرور مراعات کرے کہ ان میں سے ایک اصل اخلاص ہے ، اگر کوئی اخلاص کے ساتھ حوزہ علمیہ میں آئے تو یقینا خدا کی توفیق اس کے شامل حال ہوگی ۔
حضرت آیت الله نوری همدان نے بیان کیا : یونیورسٹیز سے ہر سال سیکڑوں ڈاکٹرس و انجنئیرس نکلتے ہیں مگر حوزہ سے برسوں بعد ایک مجھتد بنتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ علم سخت و دشوار اور زحمت طلب ہے ۔
انہوں نے یاد دہانی کی: اگر انسان میں اخلاص موجود ہو تو بہت ساری مشکلات آسان ہوجاتی ہیں ، دیگر جو چیز حصول علم دین کی راہ میں ضروری ہے وہ طالب علم کا بلند ہمت ہونا ہے ، جو بلند ہمت ہوگا وہ فقیہ اور مجتھد بن جائے گا ، طالب علم ہرگز کم پر اکتفا نہ کرے ، تاریخ میں مجتھد خاتون بھی رہی ہیں ۔
سرزمین قم کے اس عظیم الشان مرجع تقلید نے کہا: سست اور کاہل افراد ہرگز ترقی نہیں کرسکتے کیوں کہ ہر کام کے لئے سنجیدگی اور بلند ہمت ہونا بہت ضروری ہے ، طلاب تحریر اور تقریر کے میدان میں بھی خود کو بختہ کرنے کوشش کریں تاکہ دینی معارف کو معاشرہ تک بخوبی منتقل کرسکیں ، اگر کسی کو بلند مقام چاہئے تو اسے محنت کرنی چاہئے کیوں کہ انسان کی کوشش کے بقدر اسے جزا دی جاتی ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۷۳