رسا ںیوز ایجنسی نے کی رپورٹ کے مطابق، کابل سے ہمارے نمائندے کے مطابق مسجد امام زمان(عج)میں بم کا یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب نمازیوں کی بڑی تعداد نماز مغرب و عشا کی ادائیگی میں مصروف تھی۔
کابل پولیس نے بھی خودکش حملے کی تصدیق کرتے ہوئے 39 نمازیوں کے شہید ہونے کی خـبر دی ہے۔ شہید ہونے والوں میں مسجد کے پیش امام حجت الاسلام فصیحی بھی شامل ہیں۔
کم سے کم پینتالیس افراد زخمی بتائے جاتے ہیں جن میں سے متعدد افراد کی حالت نازک ہے۔
کابل دھماکے کے کچھ ہی دیر بعد افغانستان کے صوبے غور کی مسجد میں بھی خودکش حملے کے نتیجے میں 33 سے زائد افراد شہید اور 10 زخمی ہوگئے۔
ترجمان افغان وزارت داخلہ کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
افغان صدر اشرف غنی نے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا۔
اس سے پہلے بھی افغانستان کے شیعہ مسلمانوں کے خلاف دہشت گردانہ حملوں کی ذمہ داری دہشت گرد گروہ داعش نے قبول کی تھی۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰