رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علمائے استقامت عالمی یونین کے جنرل سکریٹری شیخ ماهر حمود نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبے میں جو صدائے لبنان میں سیکڑوں نمازگزاروں کی شرکت میں منعقد ہوا ، لبنان کے داخلی حالات کا تجزیہ کیا ۔
شیخ حمود نے حزب اللہ مخالف پارٹی حزب القوات کے سربراہ سمیر جعجع کے سفر آسٹریلیا اور ان کی جانب سے حقائق کو الٹ کر پیش کئے جانے کی جانب اشارہ کیا اور کہا : یہ دونوں باتیں اس بات کی بیانگر ہیں کہ ملک شدید بحران سے روبرو ہے ۔
انہوں نے یاد دہانی کی: بعض افراد اور پارٹیز کے کردار کی بنیاد پر یہ سوال سامنے ہے کہ آیا اسرائیل پوری قوم کا دشمن ہے یا نہیں ؟ خود کو لبنانی ہونے کے دعویدار کیوں اپنی ذاتی اور پارٹی کے منافع کو ملک کے منافع پر ترجیح دیتے ہیں ؟ ایسے حالات میں لبنان کا مستقبل اور ملک کی تقدیر مبھم ہے ۔
علمائے استقامت عالمی یونین کے جنرل سکریٹری نے عالم اسلام کے حالات کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا: لبنان کے موجودہ حالات عالم اسلام کے حالات کے مقابل ناچیز ہیں ، بعض عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل سے دوستانہ تعلقات بڑھائے جانا ، اسلامی نارے اور دولت سے عراق اور شام کی نابودی کے لئے تکفیری داعش کی مدد کرنے کے مقابل لبنان کے داخلی مسائل کچھ بھی نہیں ہیں ۔
صیدائے لبنان کے امام جمعہ نے تکفیریوں کی جانب سے اسلامی تعلیمات سے سوء استفادہ کئے جانے پر شدید تنقید کی اور کہا: اسلام ، دھشت گردی ، قتل و غارت گری اور خون و خونریزی کا مخالف ہے ۔
شیخ ماہر حمود نے تاکید کی : ملک کی تعمیر اور مشکلات کے حل کے لئے اسرائیل سے دوستانہ تعلقات قائم کئے جانا سب سے بڑے خطا ہے کہا: اسرائیل سے دوستانہ تعلقات قائم کئے جانے سے بڑی جنایت کوئی نہیں ، جس نے بھی اس راہ میں قدم اٹھایا ہے وہ اپنی خطا کا اعتراف کرتے ہوئے ملت لبنان سے معافی مانگے ۔/۹۸۸/ ن۹۷۵