رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر دفاع اور لاجسٹک امیر حاتمی نے وزارت دفاع اعلی عہدہ دار کے در میان وائٹ ہاوس کے حکام کی طرف سے بیت المقدس کو غاصب صہیونی دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کو مسلمان اور فلسطینی قوم کے حقوق کے خلاف گہری سازش قرار دیتے ہوئے تاکید کی ہے : امریکا کی طرف سے کیا گیا یہ اقدام غاصب صیہونیست حکومت کی تباہی سبب ہوگا اور مسلمانوں کے درمیان پہلے اتحاد میں مضبوطی آَ گی ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ سامراحی طاقتین شام و عراق میں اپنی ناکامی کے بعد خطے کے اقوام کے خلاف نئی سازش و فتنہ پھیلانے کی کوشش میں لگے ہیں وضاحت کی : صیہونی غاصب حکومت کو علم ہے کہ امریکی حکومت کی طرف سے اس طرح کے غیر قانونی اقدام سے قدس کی وضعیت میں کوئی تبدیلی نہیں پیدا ہوگی اور فلسطینی قوم اور دنیا کے آزادی خواہ پہلے سے بھی زیادہ قدس و سرزمین فلسطین کی آزادی کے لئے متحد و متفق ہونگے ۔
جنرل حاتمی خطے میں عالمی سامراج کی شکست کا حوالہ دیتے ہوئے کہا : امریکہ اس بڑی ناکامی کے بعد نئی سازشیں کر رہا ہے مگر ناجائز صہیونی ریاست جانتا ہے کہ ٹرمپ کے ایسے غلطی اقدام القدس کی صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی اور فلسطینی قوم اس کی آزادی کے لئے زیادہ متحد ہو گی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مقبوضہ بیت المقدس کے حوالے سے ہونے والے فیصلے سے خطے کی سیکورٹی اور سیاسی صورتحال متاثر ہوگی اور ایسے تمام تنازعات اور کشیدگیوں کے ذمہ دار امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست ہیں۔
ایران کے وزیر دفاع نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے وضاحت کی : اسلامی جمہوریہ ایران کی ہمیشہ یہ پالیسی رہی ہے کہ مظلوم فلسطینی قوم کی حمایت، علاقائی استحکام، امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست کی شیطانی سازشوں کی مذمت و متنبہ کرنا ہے ۔
انہوں نے امریکا کی شیطانی سازش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : امریکی صدر کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کی شیطانی سازش کا مقصد مظلوم فلسطینی عوام کے حقوق کی پامالی ہے مگر اس کے جاہلانہ اقدام کے ساتھ جابر صہیونی حکومت جلد سے تباہ اور مسلمانوں کے درمیان باہمی اتحاد اور یکجہتی میں اضافہ ہوجائے گا۔
ایران کے وزیر دفاع نے امریکی حکومت کے جاہلانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا : جابر صہیونیوں فلسطین سے باہر نکلنے پر مجبور ہوں گے اور مسلمانوں ہرگز فلسطینی سرزمین سے قدس کے الگ نہ ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے اپنی تقریر کے دوسرے حصہ میں شجرہ خبیثہ داعش دہشت گردوں کی نابودی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : دشمنوں کی طرف سے خاص کر ناجائز صہیونی حکومت کی طرف سے خطے میں بہت ہی خطرناک سازش بنائی گئی تھی جس کے ذریعہ شاہتے تھے کہ شیعہ اور سنی قوم کے درمیان ہمیشہ تنازعات کا سلسلہ جاری رہے جس کے لئے داعش دہشتگرد گروپ کی شکل میں ایک خطرناک سازش کی گئی تا کہ صیہونی حکومت کی امنیت کا ضمانت ہو سکے ۔
امیر حاتمی نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : خطے میں دشمن بالخصوص امریکہ اور اسرائیل کی سازشیں جاری ہیں اسی لئے اسلامی دنیا کو ہمشیہ ہوشیار رہنا چاہیئے۔ اگر خطے سے داعش کی جڑ ختم نہیں کی جاتی تو صیہونی حکومت آرام و اطمینان و امنیت کے ساتھ طولانی مدت کے لئے خطے پر قبضہ کئے رہتا اور خطے کی عوام صیہونی غاصب اسرائیل سے مقابلہ کے بجائے دہشت گردوں سے مقابلہ میں مشغول رہتے ۔
قابل ذکر ہے کہ عالمی مخالفت کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کی ہدایات جاری کی جو کہ ایک غیر قانونی اقدام تھا ۔/۹۸۹/ف۹۷۰/