رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر برائے بین الاقوامی امور نے ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ القدس مسلمانوں کا پہلا قبلہ اور اس کا تاحیات تعلق فلسطینیوں سے ہے۔
ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے جمعرات کے روز اپنے ایک بیان میں بیت المقدس کے حوالے سے امریکی صدر کے فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ بے بس، تذبذب کے شکار اور لاعلم شخص کی جانب سے ایسے بیوقوفانہ فیصلے سے مظلوم فلسطینی عوام کے تاریخی حق اور عالمی قوانین کی کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
ولایتی نے بتایا کہ ٹرمپ جان لے کہ القدس شریف مسلمانوں کا پہلا قبلہ ہے جس کا تعلق ہمیشہ فلسطینی قوم سے رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے اس فیصلے کا مقصد خطے میں بدامنی کو ہوا دینا اور دنیائے اسلام کو کمزور کرنا ہے۔
علی اکبر ولایتی نے اس بات پر زور دیا کہ یقینا بہادر فلسطینی قوم کے درمیان مزاحمت اور قربانی کا سلسلہ جاری رہے گا اور ایسے اسلام مخالف شیطانی عزائم سے فلسطینی قوم کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔
خیال رہے کہ عالمی مخالفت کے باوجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ رات مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔ /۹۸۹/ف۹۴۰/