07 December 2017 - 22:33
News ID: 432148
فونت
صاحبزادہ حامد رضا :
سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین نے کہا : رانا ثناء اللہ کے بیان سے کروڑوں عاشقان رسول کے جذبات مجروح ہوئے ۔
صاحبزادہ حامد رضا

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق خواجہ حمیدالدین سیالوی کے بھتیجے اور رکن پنجاب اسمبلی خواجہ نظام الدین سیالوی نے فیصل آباد میں سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا سے ملاقات کی اور انہیں فیصل آباد میں ہونیوالی ختم نبوت کانفرنس کے انتظامات کرنے کی ہدایت کی، جس پر صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ختم نبوت کانفرنس حکومت کے خاتمے میں سنگ میل ثابت ہوگی۔

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ 10 دسمبر کو ختم نبوت کانفرنس کا بڑا اجتماع ہوگا، رانا ثناء اللہ کو معافی بھی مانگنی ہے اور استعفٰی بھی دینا ہے۔

رانا ثناء اللہ کے بیان سے کروڑوں عاشقان رسول کے جذبات مجروح ہوئے۔ رانا ثناء اللہ اپنے بیان سے متعلق شرعی تقاضے پورے کریں۔ امید ہے پُرامن کانفرنس کے انعقاد کیلئے اجازت مل جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں شرکت کیلئے تمام مکاتب فکر کو دعوت دی جا رہی ہے۔ 10 دسمبر کو صرف دھوبی گھاٹ میں ختم نبوت کانفرنس کا اجتماع ہوگا، ریلی اور دھرنے کا کوئی پروگرام نہیں۔

خواجہ نظام الدین سیالوی نے کہا کہ انہیں نواز شریف اور شہباز شریف کی قیادت پر اعتماد ہے، لیکن اپنا استعفٰی خواجہ حمید الدین سیالوی کو جمع کرا دیا ہے، وہ جو بھی فیصلہ کریں گے ہمیں قبول ہوگا۔

انہوں نے کہا ہے کہ شہباز شریف کی درخواست پر ڈیڈ لائن میں توسیع کی تھی، لیکن کوئی خاطر خواہ جواب موصول نہیں ہوا۔ سجادہ نشین سیال شریف رانا ثناء اللہ کے متعلق ہر قسم کے فیصلے کا اختیار رکھتے ہیں، تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کو ختم نبوت کانفرنس میں شرکت کی دعوت دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 50 سے زائد گدی نشین مشائخ ہمارے ساتھ ہیں، رانا ثناء اللہ نے استعفٰی نہ دیا تو مشائخ اپنے لاکھوں مریدین کیساتھ (ن) لیگ سے لاتعلقی کا اعلان کریں گے۔

معروف روحانی شخصیت اور سجادہ نشین آف سیال شریف خواجہ حمید الدین سیالوی نے رانا ثناء اللہ اور شہباز شریف کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے پر فیصل آباد کے تاریخی گراؤنڈ دھوبی گھاٹ میں "ختم نبوت کانفرنس" کرانے کا فیصلہ کیا ہے اور سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس حوالے سے تمام انتظامات کو حتمی شکل دیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬