11 December 2017 - 13:37
News ID: 432200
فونت
امریکہ کے صدر کی جانب سے امریکی سفارت خانے کو بیت المقدس منتقل کرنے کے اعلان کے خلاف مشترکہ حکمت عملی پر غور کے لیے اسلامی تعاون تنظیم کا اجلاس کل استنبول میں ہوگا۔
 اسلامی تعاون تنظیم کا اجلاس

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آناتولی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی القدس شریف کے حوالے سے اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے رکن ممالک کے سربراہوں کے غیرمعمولی اجلاس میں شرکت کے لئے منگل کے روز ترکی کا دورہ کریں گے.  امریکہ کی جانب سے القدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کئے جانے کے بعد ایک بار پھر اسلامی ممالک اسی پلیٹ فارم پر سر جوڑ کر بیٹھیں گے، فلسطین کے مسئلے پر او آئی سی کا موقف واضح ہے، مقبوضہ علاقوں سے اسرائیلی تسلط کا خاتمہ ، فلسطینیوں کی وطن واپسی اس کی ترجیحات میں شامل ہے۔

اسلامی تعاون تنظیم کے بنیادی اغراض و مقاصد میں مسلم امہ کا اتحاد، اسلامی اقدار کا تحفظ اور رکن ممالک کے درمیان تعاون اور یکجہتی کا فروغ شامل ہے تاہم فلسطین کامسئلہ ہو، یا دیگر مسائل ہوں، او آئی سی کا کردار بیانات اور مذمتی قرادادوں تک ہی محدود رہا، مسلمانوں کو درپیش مسائل میں اس کی خاموشی اور غیر متحرک رویہ تنقید کا نشانہ بنتا رہا۔

 او آئی سی کے اجلاس سے قبل قاہرہ میں عرب لیگ کا بھی اجلاس ہوا جس کے اعلامیہ کو بہت ہی کمزور قراردیا جارہا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ عرب لیگ یا او آئی سی میں امریکی اور اسرائیلی اتحادیوں کا تسلط زیادہ ہے جس کی وجہ سے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے مذکورہ تنظیموں میں ہمت نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق سعودی عرب ڈالراور رشوت دے کر امریکہ کے خلاف غصہ کو ٹھنڈا کردیتا ہے اسرائیلی ذرائع کے مطابق امریکہ کے صدر نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے سے پہلے سعودی عرب کے بادشاہ اور ولیعہد سے مشورہ کیا تھا عرب ذرائع کے مطابق ٹرمپ کے فیصلے کو سعودی عرب کی درپردہ مکمل حمایت حاصل ہے اسی لئے عرب لیگ کا اعلامیہ بھی بہت ہی کمزورتھا جس سے صرف امریکی صدر سےفیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬