17 December 2017 - 14:01
News ID: 432291
فونت
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن مماک کو ایک مجوزہ قرارداد کا مسودہ تقسیم کیا جا رہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس کی حیثیت پر یکطرفہ فیصلے کی کوئی قانونی اہمیت نہیں ہے۔
اقوام متحدہ

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن مماک کو ایک مجوزہ قرارداد کا مسودہ تقسیم کیا جا رہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس کی حیثیت پر یکطرفہ فیصلے کی کوئی قانونی اہمیت نہیں ہے۔

اس مجوزہ قرارداد کے مسودے میں تمام ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بیت المقدس میں اپنے سفارت خانے منتقل کرنے سے گریز کریں اور اس مجوزہ قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بیت المقدس کی حیثیت پر یکطرفہ فیصلے کو کالعدم قرار دیے دیا جائے۔

سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ قرارداد کو سلامتی کونسل کے زیادہ تر رکن ممالک کی حمایت حاصل ہے، لیکن امکان ہے کہ امریکہ قرارداد کو ویٹو کر دے گا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد کی منظوری کے لیے کم از کم 9 رکن ممالک اور 5 مستقل ممالک کی حمایت درکار ہوتی ہے، جبکہ مستقل ممالک امریکہ، چین، فرانس، برطانیہ اور روس میں سے کوئی بھی اسے ویٹو کر کے مسترد کر سکتا ہے۔

اس سے پہلے گذشتہ ہفتے اسلامی ممالک کے تعاون کی تنظیم او آئی سی نے دنیا سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ بیت المقدس کو فلسطینی ریاست کے مقبوضہ دارالحکومت کے طور پر تسلیم کرے۔

واضح رہے کہ امریکہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے، جس نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا ہے۔ اس فیصلے پر امریکہ کو عالمی سطح پر شدید مذمت کا سامنا ہے، جس کے بعد دنیا کے مختلف ممالک میں اسرائیل، امریکہ مخالف اور فلسطین کے حق میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور مختلف فورمز پر اس فیصلے کی مذمت کی گئی ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬