26 December 2017 - 19:26
News ID: 432415
فونت
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے فاش کیا ہے کہ لبنانی وزیر اعظم سعد حریری کو سعودی عرب کے دورے کے دوران سعودی ولیعہد محمد بن سلمان نےعہدے سے استعفیٰ دینے کے لیے مجبور کیا تھا۔
سعد حریری و محمد بن سلمان

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے فاش کیا ہے کہ لبنانی وزیر اعظم سعد حریری کو سعودی عرب کے دورے کے دوران  سعودی ولیعہد محمد بن سلمان نےعہدے سے استعفیٰ دینے کے لیے مجبور کیا تھا۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق  لبنانی وزیر اعظم سعد حریری، سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کے ساتھ دن گزارنے کی امید لے کر ریاض آئے تھے، لیکن وہاں سکیورٹی فورسز کی جانب سے ان سے بدسلوکی کی گئی اور وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے لیے مجبور کیا گیا۔

رپورٹ میں نام ظاہر کیے بغیر لبنانی اور مغربی عہدیداران کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سعد حریری کوغیر ملکی سیاستدانوں اور سفارتکاروں کی جانب سے لابنگ کے بعد رہا کیا گیا۔

سعد حریری سے ان کا موبائل فون بھی لے لیا گیا اور سوائے ایک حفاظتی گارڈ کے تمام گارڈز کو بھی ان سے الگ کردیا گیا تھا، جبکہ یہ سب انہیں مستعفی ہونے کی پہلے سے لکھی ہوئی تقریر دیئے جانے سے قبل ہوا۔

رپورٹ میں مغربی سفارتکاروں اور لبنانی عہدیداران کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ سعودی حکام کا خیال تھا کہ سعد حریری کے استعفے سے لبنان میں " حزب اللہ لبنان " کے خلاف مظاہرے پھوٹ پڑیں گے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے سینئر عہدیدار ڈیوڈ ایم سیٹرفیلڈ نے لبنان کو غیر مستحکم کرنے کے اس اقدام پر سعودی عرب کی سخت سرزنش کی۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کے اتحادی سعد حریری نے 4 نومبر کوسعودی عرب کے دورے کے دوران  اچانک اپنے عہدے سے استعفیٰ دیتے ہوئے حزب اللہ لبنان اور ایران کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا انھوں نے یہ سب کچھ سعودی عرب کے دباؤ اور منصوبے کے تحت کیا۔ لیکن سعودی عرب کی حزب اللہ اور ایران کے خلاف مجرمانہ سازش ناکام ہوگئی اور حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے سعد حریری کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ سعد حریری نے استعفی سعودی عرب کے جبر اور دباؤ کے تحت دیا ہے۔

لبنان کے صدر میشل عون نے بھی سعودی عرب کے مجرمانہ اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے لبنان کے وزير اعظم کو اغوا کرلیا ہے۔ جس کے بعد فرانس کے صدر میکرون کی وساطت سے سعودی عرب، سعد حریری کو رہا کرنے پر مجبور ہوگیا۔

سعد حریری سعودی عرب سے آزاد ہونے کے بعد براہ راست لبنان نہیں آئے بلکہ وہ فرانس کے صدر کی دعوت پر فرانس کے دورے پر گئے وہ دورہ فرانس کے بعد مصر اور قبرص میں رکے اور وہاں سے بیروت پہنچے اور لبنان  کے 74 یوم آزادی کے جشن شرکت کی ۔لبنان پہنچ کر سعد حریری نے اپنے استعفی کو واپس لے لیا اور سعودی عرب کی لبنانی عوام کے خلاف سازش کو ناکام بنادیا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬