رسا نیوز ایجسنی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل حجت الاسلام سید احمد اقبال رضوی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کی حب الوطنی کسی صورت دوسرے صوبوں کے عوام سے کم نہیں، گلگت بلتستان کے عوام دوسرے صوبوں کی طرح بائی چانس پاکستانی نہیں بلکہ بائی چوائس پاکستانی ہیں، گلگت بلتستان کے شہری اپنے صوبے کو پاکستان میں شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں ناکہ علیحدہ کا نعرہ لگاتے ہیں۔
انہوں نے بیان کیا کہ کارگل سے وزیر ستان تک عظیم قربانیاں پیش کرنی والی اس شجاع اوربیدار قوم کو راکا ایجنٹ قرار دینے والے اپنے گریبان میں جھانکیں، وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمٰن نے اپنے متعصبانہ کردار کا مظاہرہ کیا ہے،جس جماعت کے اپنے قائدین راکے ایجنٹوں کو اپنی فیکٹریوں میں ملازم رکھتے ہوں اور ان کی پشت پناہی کرتے ہوں، جو راکے سرکردہ افراد کو بغیر ویزہ کے پاکستان بلاتے ہوں، جن کے بھارت کے ساتھ تجارتی معاہدے ہوں انہیں کسی دوسرے پرالزام تراشی کرتے ہوئے سو بار سوچنا چایئے۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام گذشتہ دو ہفتوں سے اس خطہ بے آئین میں غیر آئینی ٹیکس کے نفاذ کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، اقوام متحدہ کے قوانین کی روشنی میں متنازعہ علاقوں میں ٹیکس کا نفاذ غیر آئینی اقدام ہے، بلکہ اشیائے ضروریہ پرخصوصی سبسڈی دینا حکومتوں کی ذمہ داری بنتی ہے۔
انہوں نے تاکید ککہ بجائے عوام کے داد رسی کرنے کے متعصب وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمٰن نے کارگل، لداخ، سیالکوٹ، وزیر ستان اور پاراچنار میں اپنے جوان فرزندوں کی قربانیاں پیش کرنی والی قوم کی توہین کی ہے، وزیر اعلیٰ ہوش کے ناخن لیں ایسا نا ہو کے ٹیکس کے خاتمے کی یہ تحریک آئینی صوبے کے حصول کی تحریک میں تبدیل ہوجائے اور پھرعوام مکمل خودمختاری تک اپنے گھروں کو نا جائے ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/