19 January 2018 - 10:37
News ID: 434693
فونت
اسماعیل ہنیہ نے قائد اسلامی انقلاب حضرت آٰیت اللہ خامنہ ای کے نام ایک خصوصی خط میں القدس کے مسئلے پر مضبوط اور تعمیری مؤقف اپنانے پر اسلامی جمہوریہ ایران کا شکریہ ادا کیا۔
قائد انقلاب اسلامی

 اسلامی تنظیم نے  کے موقف کی تعریف کی

 نے قائد اسلامی انقلاب حضرت آٰیت اللہ خامنہ ای کے نام ایک خصوصی خط میں القدس کے مسئلے پر مضبوط اور تعمیری مؤقف اپنانے پر اسلامی جمہوریہ ایران کا شکریہ ادا کیا۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تنظیم (حماس) کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے قائد اسلامی انقلاب حضرت آٰیت اللہ خامنہ ای کے نام ایک خصوصی خط میں القدس کے مسئلے پر مضبوط اور تعمیری مؤقف اپنانے پر اسلامی جمہوریہ ایران کا شکریہ ادا کیا۔

تفصیلات کے مطابق، اسماعیلہ ہنیہ نے اپنے اس خط میں کہا کہ فلسطینی عوام مسئلہ قدس کے حوالے سے ایران کے مضبوط اور موثر مؤقف کے مشکور ہیں۔

انہوں نے غزہ میں تخریبی کاروائی اور اسلامی مزاحمتی فرنٹ کے خلاف عالمی سامراجی قوتوں کی بڑی سازش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سامراجی قوتیں القدس اور فلسطینی قوم کے خلاف سازشوں میں ملوث ہیں۔

اسماعیل ہنیہ نے ایران کی حمایت بالخصوص قائد انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی ہدایات کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے مغربی کنارے اور غزہ میں طاغوتی قوتوں بالخصوص دور اور قریب کے دارالحکومتوں میں بیٹھے غدار حکمرانوں کے خلاف نئی عوامی انتفاضہ جاری رہے گی کیونکہ یہ وہ قوتیں ہیں جو مسئلہ فلسطین کو متاثر کرنا چاہتی ہیں۔

اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ مظلوم فلسطینی عوام نے بہت مظالم اور مشکلات کا سامنا کیا ہے مگر اب وقت آگیا ہے کہ ٹرمپ کی شیطانی سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے انتفاضہ کی نئی لہر کا آغاز ہو اور اللہ کے فضل سے ہم ایسی تمام سازشوں کو ناکام بنادیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ اور مشکل حالات میں فلسطینیوں کا ساتھ دیا ہے اور یقینا ایران، سپریم لیڈر کی ہدایات کی بدولت مزاحمتی فرنٹ اور فلسطین میں مجاہدین کی فتح کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

اعلی فلسطینی رہنما نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے بیت المقدس کو صہیونی دارالخلافہ تسلیم کرنے کے فیصلے کا مقصد خطے میں صہیونی-عربی اتحاد کے مفادات کے تحفظ اور مزاحمتی فرنٹ کو بے اثر کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور بعض ناکام حکمرانوں کی یہ کوشش ہے کہ صہیونیوں کے ساتھ تعلقات کی بحالی، ایران کے خلاف دشمنی کو ہوا دینے اور شیعہ،سنی اختلافات کو پھیلا کر مسلم امہ کو اصل حقائق سے گمراہ کیا جائے۔

اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ اسلامی امہ بالخصوص القدس کے خلاف بڑی سطح پر سازشیں کی جارہی ہیں، ریاض میں حالیہ کانفرنس، ٹرمپ کے ایران، حزب اللہ اور حماس کے خلاف بیانات انھی سازشوں کی کڑی ہیں جس سے القدس کو صہیونی دارالحکومت تسلیم کروانے کے عزائم ظاہر ہوتے ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬