‫‫کیٹیگری‬ :
22 January 2018 - 13:04
News ID: 434741
فونت
حجت الاسلام والمسلمین صالحی خوانساری:
حوزه علمیہ قم کے مشھور استاد نے کہا: قران کریم کی آیات بارش کے قطروں کے مانند ہے کہ جو تمام انسانوں کے سروں پر گرتا ہے ، سبھی قران کی تلاوت کرتے ہیں مگر وہ دل جو پاک و صاف ہو فقط اسی پر اثر انداز ہوتا ہے ۔
حجت الاسلام و المسلمین سید مرتضی صالحی خوانساری

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی مشھد مقدس سے رپورٹ کے مطابق، سرزمین ایران کے مشھور شیعہ عالم دین حجت الاسلام و المسلمین سید مرتضی صالحی خوانساری نے حرم امام رضا علیہ کے صحن امام خمینی (ره) میں حضرت زینب کبری(س) کی ولادت کے مناسبت سے منعقد محفل سے خطاب کرتے ہوئے معاشرے میں خواتین کی ذمہ داریوں کے حوالے سے کچھ نکات بیان کئے ۔

حوزه علمیہ قم کے معروف استاد نے کہا: مرد و زن کی ایک دوسرے پر برتری کا مقابلہ ایک غلط عمل ہے کیوں کہ ہر ایک میں ایک خصوصیت موجود ہے ، خدا نے مردوں کو ان کی ذمہ داریوں کی بنیاد پر قوی بنایا ہے جبکہ عورتوں میں لطافت رکھی کیوں کہ ان کی خلقت اسی بات کی مقتضی تھی ، انسان کی تربیت خواتین کے دوش پر ہے کہ جو کسی مرد سے ممکن نہیں ہے ۔

انہوں نے مزید کہا: پیغمبر اکرم(ص) نے فرمایا « عورتوں میں ولادت کا معاملہ اتنا زیادہ دشوار ہے کہ اگر کوئی عورت اس حالت میں دنیا سے گزر جائے تو شھید ہے » شھادت کا درجہ ہر کسی کو نصیب نہیں ہوتا ، رسول اسلام(ص) کی زبان سے یہ گفتگو عورت کی اہمیت کی نشانی ہے ، اس کے بعد ماں دو سال تک اپنے وجود کا نچوڑ بچے کے بدن میں ڈالتی رہتی ہے ، بچے کی پرورش میں موجود دشواریوں سے جھلتی رہتی ہے ، یہ سب کا سب عورت کی ظرافت کی نشانی ہے ۔

حجت الاسلام والمسلمین صالحی خوانساری نے تاکید کی : خداوند متعال نے انہیں بنیادوں پر گھرانے میں ماں باپ کا کردار اہم رکھا ہے ، خدا نے باپ کو ولایت دی ہے تو ماں کے حق میں محبت و مہربانی رکھی ہے ، خداوند متعال کا سوره مبارکہ اعراف کی 58 ویں آیت میں ارشاد ہے « وَ الْبَلَدُ الطَّيِّبُ يَخْرُجُ نَباتُهُ بِإِذْنِ رَبِّهِ وَ الَّذي خَبُثَ لا يَخْرُجُ إِلاَّ نَکِداً کَذلِکَ نُصَرِّفُ الْآياتِ لِقَوْمٍ يَشْکُرُونَ ۔ ترجمہ : اور پاکیزہ زمین میں سبزہ اپنے رب کے حکم سے نکلتا ہے اور خراب زمین کی پیداوار بھی ناقص ہوتی ہے یوں ہم شکر گزاروںکے لیے اپنی آیات کو مختلف اندا ز میں بیان کرتے ہیں» یعنی وہ زمین جو حاصل خیز ہو وہ اپنی خلقت کے بقدر بارش کے وقت عکس العمل پیش کرتی ہے ، سرسبز و شاداب ہوجاتی ہے اس کے برخلاف جو زمین حاصل خیز نہ ہو اس کا استفادہ کچھ اور ہے ، قران کریم نے اس مثال کو انسانوں کی عبرت کے لئے بیان کیا ہے ۔

حوزه علمیہ قم کے مشھور استاد نے کہا: قران کریم کی آیات، انسانوں کے سروں پر گرنے والے بارش کے قطروں کے مانند ہیں ، سبھی قران کی تلاوت کرتے ہیں مگر وہ دل جو پاک و صاف ہو فقط اسی پر اثر انداز ہوتی ہے جیسا کہ کربلا میں دیکھنے کو ملا حضرت سید الشهداء(ع) کا کلام اور حضرت کی گفتگو لشکر یزید میں موجود مختصر سے افراد پر ہی اثر انداز ہوئی ۔

انہوں ںے یاد دہانی کی: انسانوں کے دلوں کی طھارت اور پاکیزگی اور عدم پاکیزگی کا معاملہ ماں کی تربیت سے جڑا ہے ، پاکدامن اور مومن ماں کی گود کے پالے امام حسن و امام حسین(ع) بنتے ہیں ، جبکہ اگر گود نجاست کا مجسمہ ہو تو اس گود میں پلنے والے یزید بنتے ہیں ۔/۹۸۸/ ن۹۷۲

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬