رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بھارت کے یوم جمہوریہ کی آمد آمد پر کشمیر کے اطراف و اکناف میں قابض فورسز کی طرف سے تلاشی کارروائیوں، ناکہ بندیوں اور گرفتاریوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ اور سینئر حریت رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کہا کہ بھارت کے قومی تہوار کشمیری محکوم عوام کیلئے ہمیشہ عذاب و عتاب اور مصائب کا پیغام لیکر آتے ہیں۔
آغا سید حسن نے کہا کہ بھارت کو اپنی جمہوریت کا جشن مناتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے جمہوری حقوق کی بدترین پامالیوں کی دیرینہ پالیسی ترک کرکے اپنی جمہوریت نوازی کی لاج رکھنی چاہیئے اور تنازعہ کشمیر کے پُرامن حل کے حوالے سے کشمیریوں کے جمہوری فیصلے کو تسلیم کرنے پر آمادہ ہونا چاہیئے جو اقوام متحدہ کی تنازعہ کشمیر کے حوالے سے پاس کی گئی قراردادوں میں مضمر ہے۔
آغا سید حسن نے لائن آف کنٹرول پر جاری کشیدگی اور روز افزون ابتر صورتحال پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں اطراف کا جانی نقصان کسی بھی فریق کے مفاد میں نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرحدی تناؤ کسی بھی وقت شدید رُخ اختیار کرکے باضابطہ جنگ کا باعث بن سکتا ہے۔ دو جوہری ہمسائیوں کے درمیان جنگ جنوب ایشائی خطے کے لئے ناقابل تصور تباہی کا موجب بن سکتی ہے۔
آغا سید حسن نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کی موجودہ صورتحال انتہائی پریشان کن ہے، جو دو ممالک کے درمیان التواء میں پڑے مسائل کے حل کی طرف متوجہ ہونے کا تقاضا کر رہی ہے۔ دریں اثناء آغا سید حسن نے تنظیم کے زون نوگام سوناواری کا تفصیلی دورہ کیا اور علاقے میں تنظیم کی دینی، تبلیغی اور علمی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰