رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ محمود عباس نے ہندوستانی وزیراعظم نریندرموری کا سرکاری طور پر استقبال کیا اور انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔
کسی بھی ہندوستانی وزیراعظم کا یہ پہلا دورہ فلسطین ہے۔ اس سے پہلے دوہزار پندرہ میں ہندوستان کے صدر پرنب مکھر جی نے فلسطین کا دورہ کیا تھا۔ ہندوستان اور فلسطینی انتظامیہ کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے کم سے کم چار سمجھوتوں پر دستخط ہوئے ہیں۔
ہندوستانی میڈیا میں اس دورے کو کافی اہمیت دی جا رہی ہے۔ ہندوستانی مبصرین کا کہنا ہے کہ گذشتہ مہینے صیہونی حکومت کے وزیراعظم نتن یاہو کے دورہ ہندوستان کے بعد نریندرمودی کا دور فلسطین، صیہونی حکومت اور فلسطین کے ساتھ اپنے تعلقات کو متوازن رکھنے کی ایک کوشش ہے۔
رام اللہ پہنچنے سے پہلے ہندوستانی وزیراعظم نریندرمودی نے اردن کے دارالحکومت امان میں قیام کیا اور وہاں اردن کے شاہ عبداللہ سے بھی ملاقات کی۔ فلسطین کے بعد ہندوستانی وزیراعظم متحدہ عرب اور عمان کا بھی دورہ کریں گے۔ فلسطین اور خلیج فارس کے ملکوں کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل انہوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ خلیج فارس اور مغربی ایشیا کے ممالک ہندوستان کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہیں۔/۹۸۸/ن۹۴۰