16 April 2018 - 21:49
News ID: 435587
فونت
علماء و مشائخ سے گفتگو میں جماعت کے سربراہ کا کہنا تھا کہ محراب و منبر کو مرکز بنا کر قرآن و سنت کے پیغام کو عام کرکے معاشرے کو معاشرتی آلودگی، فرقہ واریت و انتہا پسندی سے نجات دلائی جا سکتی ہے، اس کیلئے تمام مکاتب فکر سمیت سیاسی جماعتوں کے سربراہان، اساتذہ، وکلا سمیت طلبا تک جائیں گے۔
 پیر سید ریاض حسین شاہ

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جماعت اہلسنت کے راہنما اور ادارہ تعلیمات اسلامیہ کے سربراہ علامہ سید ریاض حسین شاہ نے ملاقات کرنیوالے علماء و مشائخ سے گفتگو میں فرقہ واریت اور انتہاپسندی سمیت مسلم کش اقدامات کیخلاف عالمی سطح پر قرآن وسنت کے پیغام رحمت کو فروغ دینے اور اسلام کا حقیقی چہرہ پیش کرنے کیلئے ’’صدائے محراب‘‘ مہم شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مہم کے ذریعے پاکستان سمیت دنیا بھر میں اسلام کے عائلی نظام، حسن معاشرت، سے لے کر اسلام کے پیش کردہ نظام حکومت تک کے تمام معاملات علمی وروحانی اور فکری بنیادوں پر تحریروں اور تقریروں کے ذریعے عام کئے جائیں گے۔ اجتماعات، کانفرنسز اور سمینارز منعقد کرکے حقیقی اسلام اور حقیقت اسلام کا پیغام پھیلایا جائے گا۔ اسلام ہی دنیا کو امن وسلامتی کی ضمانت دیتا ہے، شام پر امریکہ اور اس کے حواریوں کا حملہ ننگی جارحیت ہے۔

علامہ سید ریاض حسین شاہ نے کہا کہ محراب و منبر کو مرکز بنا کر قرآن و سنت کے پیغام کو عام کرکے معاشرے کو معاشرتی آلودگی، فرقہ واریت و انتہا پسندی سے نجات دلائی جا سکتی ہے، اس کیلئے تمام مکاتب فکر سمیت سیاسی جماعتوں کے سربراہان، اساتذہ، وکلا سمیت طلبا تک جائیں گے۔ صدائے محراب مہم علمی و فکری اور روحانی تحریک بنائی جائے گی اور اس کا دائرہ کار عالمی سطح تک بڑھائیں گے اور دنیا کو اسلام کا پرامن حقیقی چہرہ دکھائیں گے۔

علامہ ریاض شاہ نے کہا کہ محراب کی یہی صدا ہے کہ مصلحتوں کی زنجیروں کو توڑ کر رسول کائنات(ص) کی غلامی اختیار کر لی جائے تو امت ایک بار پھر بلندیوں پر فائز ہو سکتی ہے۔ انھوں نے شام میں امریکا اور اس کے حواریوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ مسلم ممالک میں مداخلت بند کرے امریکی حملے سے خوفناک نتائج برآمد ہو سکتے ہیں، مسلم ممالک فوری طور پر اس حملے کیخلاف عالمی سطح پر احتجاج کریں۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬