رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے سرگئی لاوروف اور مولود چاوش اوغلو کی تین فریقی نشست میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ تین فریقی نشست میں ایران، روس اور ترکی نے شام کی تقسیم نہ ہونے پر زور دیا۔
روسی وزیر نے تین فریقی اجلاس کے اختتامی بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سوچی مذاکرات اور اقوام متحدہ کی قرارداد 2254 کے تحت شام کے بحران کا واحد حل سیاسی ہے اور ہم بھی سیاسی راہ حل پر یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے شام پر برطانیہ اور فرانس کے تعاون سے امریکہ کے حالیہ میزائل حملے کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 14 اپریل میں امریکہ کے غیرقانونی حملے بالکل طور پر ایک جعلی بہانہ تھا۔
لاوروف نے کہا کہ امریکہ نے کیمیائی ہتھیاروں کی پابندی کی تنظیم کے معائنہ کاروں کو شام کے کیمیائی حملے پر تحقیقات کرنے کی اجازت نہیں دے دی اور امریکہ کے اس اقدام سے شام کے سیاسی حل میں کو تاخیر ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شامی امن مذاکرات کے نویں دور مئی کے مہینے کے اواسط میں سوچی میں منعقد کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق، شام میں قیام امن کے حوالے سے ایرانی، روسی اور ترک وزرائے خارجہ محمد جواد ظریف، سرگئی لاوروف اور مولود چاوش اوغلو کی تین فریقی نشست ہفتہ کے روز روسی دارالحکومت ماسکو میں منعقد کی گئی۔/۹۸۹/ف۹۴۰/