رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی نے وحدت ہاؤ س اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں تسلسل کے ساتھ شیعہ قتلِ عام خیبر پختون خواہ حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ متعدد وعدوں کے باوجود کے پی حکومت کےوزراء کا شہداء کے گھروں پر نہ جانا انکے زخموں پر مرہم نہ رکھنا دہشت گردوں کی حوصلہ افضائی کا سبب بنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعان علیؑ پر جعلی مقدمات درج کئے جا رہے ہیں تو دوسری طرف انکی نسل کشی بھی کی جا رہی ہے ۔ ایک طرف ریاستی ادارے شیعان علی ؑ کو بے جرم و خطا گرفتار کر رہے ہیں تو دوسری طرف سے دہشت گرد انکو نشانہ بنا رہے ہیں ۔
ناصر عباس شیرازی نے عمران خان سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب بتائیں کہ انہوں نے اپنے ۱۱ نکاتی ایجنڈے میں سے امن و امان کو کیوں اہمیت نہیں دی جبکہ اس وقت خیبر پختون خواہ سمیت ملک بھر میں امن وامان کا مسئلہ سنگین ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان خیبر پختون خواہ حکومت سے امن وامان سے متعلق سوال نہیں کرسکتے تو انہیں کو ئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ ملک کے دیگر حصوں کے امن و امان کے مسائل پر سوال اٹھائیں ۔
ناصر شیرازی نے کہا کہ خیبر پختون خواہ میں امن و امان نہ ہونا جہاں صوبائی حکومت کی ناکامی ہے وہیں یہ تحریک انصاف کی قیادت کی بھی ناکامی ہے ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/