24 May 2018 - 17:09
News ID: 436035
فونت
جامع ایٹمی معاہدے کے بارے میں یورپ اور امریکا کے اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔
ایران ایٹمی معاہدے

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جرمن وزیرخارجہ ہائیکو ماس نے واشنگٹن میں امریکا کے قومی سلامتی کے امور کے مشیر جان بولٹن اور وزیرخارجہ مائیک پمپیئو سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں امریکا اور یورپ مکمل طور پر دو الگ الگ راستوں پر چل رہے ہیں۔

جرمن وزیرخارجہ نے کہا کہ یورپ اور واشنگٹن اس سلسلے میں کسی مفاہمت پر پہنچنے کے تعلق سے ایک دوسرے سے بہت دور ہیں۔ جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ اور قومی سلامتی کے امور کے مشیر نے ایٹمی معاہدے کے بارے میں اپنے موقف کی ایک بار پھر تکرار کی ہے اور ان دونوں کی باتوں میں کوئی نئی بات سننے کو نہیں ملی۔

جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکل جانے کے بعد بھی یورپی ممالک ایران کے ساتھ جامع ایٹمی معاہدے میں باقی رہنے کے لئے  پر عزم اور متحد ہیں۔

جرمن وزیرخارجہ نے ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکلنے کے بعد کی صورت حال اور ایران کے خلاف امریکا کی نئی پابندیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات پر بات چیت کرنے کی غرض سے امریکا کا دورہ کیا تھا لیکن جیسا کہ توقع بھی کی جا رہی تھی، اس دورے کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔

ایٹمی معاہدہ اس وقت امریکا اور یورپ کے درمیان اختلاف کا بنیادی نقطہ بن گیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایٹمی معاہدہ مختلف پہلوؤں سے یورپ کے لئے اہمیت کا حامل ہے اور یورپ کے لئے اس معاملے کی حساسیت کے پیش نظر اس وقت گیند خود  یورپ کے پلے میں ہے تاکہ وہ ٹرمپ  پر کہ جنھوں نے یورپ کے مفادات کی پرواہ کئے بغیر صرف اپنے مفادات کی خاطر یکطرفہ طور پر ایٹمی معاہدے سے نکلنے کا اعلان کر دیا، ہمیشہ کے لئے یہ ثابت کرے کہ وہ امریکا کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گا یا پھر واشنگٹن کے اقدامات کا مناسب اور ٹھوس جواب نہ دے کر اپنی خود مختاری کو گروی رکھ دے گا اور نتیجے میں امریکی مطالبات کے سامنے گھٹنے ٹیک کر اپنے اقتصادی اور تجارتی مفادات کو بھی زک پہنچائے گا۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر ایٹمی معاہدہ پوری طرح سے ختم ہو جاتا ہے تو اس سے نہ صرف بین الاقوامی سطح پر یورپ کی پوزیشن بے حد خراب ہو گی بلکہ ایٹمی معاہدے کے مذاکرات کا آغاز کرانے اور ایٹمی معاہدے پر نگرانی کرنے والے سب سے اہم فریق کی حیثیت سے اس کی ساکھ بھی بری طرح متاثر ہو گی۔

درحقیقت ایٹمی معاہدہ عالمی سطح پر یورپ کی سب سے بڑی کامیابی تھی جو اس نے حاصل کی تھی علاوہ ازیں ایٹمی معاہدے کے خاتمے سے علاقائی اور عالمی سیکورٹی کو بھی خاصا نقصان پہنچے گا جس کی قیمت غالبا یورپ کو سب سے زیادہ ادا کرنی ہو گی۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬