رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے سرکاری ذرائع نے خبردی ہے کہ سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے صوبہ الحدیدہ کے شہر زبیدہ کے ایک رہائشی مکان پر بمباری کی جس میں چھے عام شہری شہید ہوئے ۔
سعودی جنگی طیاروں نے الحدیدہ کے ہی شہر الجراحی پر بھی حملہ کیا جس میں ایک عام شہری شہید اور پانچ دیگر زخمی ہوگئے۔
الحدیدہ پر سعودی عرب کے حملے ایک ایسے وقت جاری ہیں جب متحدہ عرب امارات کے وزیرمملکت برائے خارجہ امور نے کہا تھا کہ الحدیدہ میں فوجی کارروائیاں روک دی گئی ہیں ۔
دوسری جانب یمنی فوج کے میزائل یونٹ نے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جارحیت کے جواب میں یمن کے مغربی ساحل پر سعودی اتحادی فوج کے ٹھکانے پر بیلسٹیک میزائل سے حملہ کیا ۔
یمن میں ایک فوجی ذریعے کا کہنا ہے کہ یمنی فوج کے میزائل یونٹ نے جارح قوتوں کے فوجی ٹھکانوں کو پوری دقت کے ساتھ نشانہ بنایا ۔
یمنی فوج نے گذشتہ بدھ کو بھی یمن کے مغربی ساحل پر سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا ۔ یمن کے وزیردفاع میجر جنرل محمد ناصر العاطفی نے گذشتہ پانچ جولائی کو کہا تھا کہ یمن کے مغربی ساحل کو جارح افواج کے قبرستان میں تبدیل کردیا جائے گا ۔
یمن کی مغربی بندرگاہ الحدیدہ اس وقت ایسی واحد بندرگاہ ہے جس کے ذریعے یمن کے مظلوم عوام کو انسان دوستانہ امداد پہنچائی جارہی ہے ۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے یمن کے محصور عوام کے لئے انسان دوستانہ امداد کی سپلائی بند کرنے کے لئے گذشتہ تیرہ جون سے اس علاقے پر شدید حملے شروع کئےتھے لیکن یمنی فوج اور عوامی رضاکارفورس نے جارح افواج کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اس دوران سیکڑوں سعودی اور اماراتی فوجیوں کو الحدیدہ میں موت کے گھاٹ اتاردیا ۔
سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کررکھا ہے ۔
اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔
یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے ۔ سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کردیا ہے ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/