30 August 2018 - 11:34
News ID: 437010
فونت
روس:
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخاروا نے امریکہ کے شام پر کسی بھی احتمالی حملہ کی خبر دیتے ہوئے پنٹاگون کو اس قسم کی کسی بھی کاروائی کرنے پر سختی سے خبردار کیا ہے۔
شام پر امریکی حملے

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخاروا نے امریکہ کے شام پر کسی بھی احتمالی حملہ کی خبر دیتے ہوئے پنٹاگون کو اس قسم کی کسی بھی کاروائی کرنے پر سختی سے خبردار کیا ہے۔

ماسکو نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ نے ضروری فوجی ساز و سامان خطے میں منتقل کر دیا ہے اور اب وہ اس پوزیشن میں آ گیا ہے کہ آئندہ چوبیس گھنٹوں میں جب بھی چاہے شام پر حملہ کر دے۔

رشیا ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق روس کی ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ کی سربراہی میں مغربی ممالک اتحاد نے 70 قسم کے میزائل سسٹم مشرق وسطی میں نصب کئے ہیں اور اس صورتحال کے پیش نظر کہا جا سکتا ہے کہ امریکہ شام کے خلاف کسی نئی ممکنہ فوجی کارروائی کی تیاری مکمل کر چکا ہے۔

روس کی وزارت خارجہ کے مطابق امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے موجودہ فوجی ڈپو میں 380 کروز میزائل موجود ہیں جبکہ امریکی نیوی کی دو میزائل بردار جنگی کشتیاں کارنی اور راس بھی خطے میں پہنچ چکی ہیں۔ ان دونوں کشتیوں میں سے ہر ایک کے پاس 28 عدد ٹام ھاک کروز میزائل موجود ہیں۔

واضح رہے چند روز پہلے روس کی وزارت دفاع نے اعلان کیا تھا کہ اس نے شام کے ڈیفنس سسٹم کو مزید مضبوط کیا ہے تاکہ کیمیائی حملے جیسے کسی بھی بہانے کی بنا پر بیرونی جارحیت کو روکا جا سکے۔

دوسری جانب امریکہ میں متعین روسی سفیر انٹولی انٹونوف نے کہا ہے کہ میں نے واشنگٹن کو شام پر کسی بھی قسم کی فوجی کاروائی کے بارے میں روس کے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے اور واشنگٹن سے کہا ہے کہ روس امریکہ کی جانب سے شام پر حملہ کرنے کی فوجی تیاری کے بارے میں تحفظات رکھتا ہے۔

یاد رہے برطانیہ، فرانس اور امریکہ نے 21 اگست 2018ء کو اعلان کیا تھا کہ شام کی حکومت کی جانب سے کسی بھی قسم کے کیمیائی ہتھیاریوں کا استعمال اس ملک کے خلاف سخت کاروائی کا موجب بنے گا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬