رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترکی میں سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کے اشاروں میں سعودی عرب پر تنقید کرنے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل کے خلاف ترکی میں سعودی عرب کے سفارتخانہ کے سامنے مظاہرہ کیا گيا جس میں سعودی بادشاہ اور ولیعہد کے خلاف نعرے لگائے گئے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز ترکی کی عوام نے سعودی عرب کے نونصل خانہ سے نقید کرنے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کو اغوا کر کے ان کو قتل کر دینے کے خلاف مظاہرہ کیا اس مظاہرہ میں کافی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔
مظاہرین سعودی عرب کے خلاف نعرہ لگا رہے تھے اور شاہ سلمان اور محمد بن سلمان کی جارحانہ اقدام کی مذمت کرتے ہوئے ان کو بے گناہ افراد کے قتل کا ذمہ دار ٹھرایا ہے اور ان کے خلاف نعرے لگائے ہین ۔
واضح رہے کہ ترکی میں لاپتہ ہونے والے معروف سعودی صحافی جمال خاشقجی کی لاش استنبول کے ایک علاقے سے برآمد کی گئی ہے۔
جمال خاشقجی گزشتہ منگل کو استنبول میں سعودی عرب کے قونصل میں داخل ہوئے تھے لیکن اس کے بعد سے ان کا کوئی پتہ نہیں چلا۔
جمال خاشقجی کا نام سعودی عرب کو مطلوب افراد کی فہرست میں شامل تھا اور وہ اپنی جان بچانے کے لیے ستمبر دو ہزار سترہ سے ترکی میں مقیم تھے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل کا واضح مطلب یہ ہے کہ سعودی حکومت پر تنقید کرنے والے بیرون ملک بھی محفوظ نہیں ہیں۔/۹۸۹/ف۹۷۸/