27 October 2018 - 20:52
News ID: 437510
فونت
شام:
اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے بشار جعفری نے کہا ہے کہ مغربی صوبے ادلب کو دہشت گردوں کے نئے اڈے میں تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی
بشار جعفری

رسا نیوز ایجنسی کے مطابق، مشرق وسطی کی صورتحال کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بشار جعفری کا کہنا تھا کہ ادلب شامی سرزمین کا اٹوٹ حصہ ہے اور دمشق حکومت اس صوبے کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کا پختہ ارادہ رکھتی ہے۔شامی فوج پچھلے چند ہفتے سے مغربی صوبے ادلب کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کے لیے بھرپور آپریشن کی تیاری میں مصروف ہے۔ صوبہ ادلب شام میں داعشی اور دوسرے تکفیری دہشت گردوں کا آخری گڑھ شمار ہوتا ہے۔ادلب کی آزادی کے لیے شامی فوج کی تیاریوں کو دیکھتے ہوئے دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے والے امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں نے آپریشن رکوانے کے لیے منفی پروپیگنڈا مہم شروع کردی ہے۔اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب نے اپنے خطاب میں امریکہ کی سرکردی گی میں قائم نام نہاد داعش مخالف اتحاد کے حملوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی اتحاد شام میں دہشت گردوں کے علاوہ ہر چیز کو نشانہ بنا رہا ہے۔بشار جعفری نے کہا کہ شام کی حکومت مختلف میدانوں میں اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔انہوں نے امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں کے اس الزام کو بھی سختی کے ساتھ مسترد کردیا کہ شام کی حکومت اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی ہے۔بشار جعفری نےیہ بات زور دے کر کہی کہ شام نے اقوام متحدہ کے ساتھ ہمیشہ تعاون کیا ہے تاہم بعض ممالک اس تعاون کو نظرانداز یا کم اہمیت ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔دوسری جانب شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسٹیفن ڈی مستورا نے بھی بیروت سے بذریعہ ویڈیوکانفرنس، سلامتی کونسل کے اجلاس میں حصہ لیا اور یہ بات زور دے کر کہی کہ شام کی حکومت اپنے اندرونی معاملات میں بیرونی مداخلت کو ہرگز قبول نہیں کرے گی۔اس سے پہلے صدر بشار اسد بھی کہہ چکے ہیں کہ امریکی اتحاد عملی طور پر داعش کی فضائیہ ونگ میں تبدیل ہوگیا ہے۔نام نہاد داعش مخالف امریکی اتحاد سن دوہزار چودہ میں اس وقت کے امریکی صدر براک اوباما کے دور میں قائم کیا گیا تھا اور دعوی کیا گیا تھا کہ یہ اتحاد عراق اور شام میں داعش کے خلاف جنگ میں حصہ لے گا۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکہ  کے موجود صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ داعش سمیت علاقے میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کے قیام میں امریکہ نے بنیادی کردار ادا کیا ہے۔- شام کا بحران امریکا اسرائیل اور علاقے کی بعض رجعت پسند حکومتوں نے دہشت گردوں کے ذریعے شروع کرایا تھا اس بحران کامقصد علاقے کا توازن صیہونی حکومت کے حق میں تبدیل کرنا تھا۔/۹۸۸/ن ۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬