رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا سیل کو جاری بیان میں کہا کہ چار سال گزر گئے مگر سانحہ اے پی ایس کے اصل مجرم کو سزا نہیں ملی، احسان اللہ احسان کو سرکاری مہمان بنا کر شہدائے اے پی ایس کے ورثاء کے زخموں پر نمک پاشی کی گئی ہے، حکومت سانحہ اے پی ایس سمت تمام سانحات کے مجرموں کو جلد از جلد ان کے انجام تک پہنچائے۔
انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کو تکفیری اور شدت پسند عناصر نے جو زخم پہنچائے ہیں، وہ تاریخ کا تکلیف دہ اور سیاہ ترین حصہ بن چکے ہیں، دہشتگرد قومی مجرم ہیں، انہوں نے معصوم پاکستانیوں کے لہو سے ہولی کھیلی ہے اور پاکستان کے امن کو تباہ برباد کرکے ملک کو شدید اقتصادی نقصان بھی پہنچایا ہے، ضیاء الحق سے شروع ہونے والی شدت پسندی کی وباء نے تین دہائیوں سے زیادہ عرصہ پاکستان کو جن مشکلات اور تکالیف سے دوچار کیا ہے، اس کا اندازہ لگانا ناممکن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وطن عزیز کا کوئی خطہ، کوئی ایک خاندان ایسا نہیں ہوگا، جو دہشتگردی سے بلاواسطہ یا بلواسطہ متاثر نہ ہوا ہو، چار سال قبل پشاور اسکول پر ہونے والا دہشت گردانہ حملہ اور اس میں شہید ہونے والے معصوم بچوں کا لہو ابھی تک اپنے قاتلوں کا پوچھ رہے ہیں، شہدائے اے پی ایس کے ورثاء کے غم میں برابر کے شریک ہیں، ارباب اختیار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سانحہ اے پی ایس سمیت ملک میں ہونے والے دیگر سانحات کے مجرمان کو بھی پکڑ کر انہیں جلد از جلد قرار واقعی سزا دی جائے۔ / ۹۸۸/ ن۹۴۰