04 February 2019 - 22:42
News ID: 439683
فونت
آغا سید حسن:
آغا سید حسن نے کہا کہ پاکستان نے کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کر کے اس مظلوم قوم کے سیاسی جذبات اور خواہشات کی بھرپور ترجمانی کی ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ اور سینئر حریت رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے یوم یکجہتی کے موقعہ پر پاکستانی قوم و قیادت کا پُرخلوص شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ 5 فروری کو پاکستانی قوم اور قیادت کشمیری محکوم و مظلوم عوام کے ساتھ یوم یکجہتی منا کر عالمی برادری کی توجہ اس دیرینہ سیاسی تنازعے کی طرف مبذول کرتی ہے، جس کے مستقل حل کے لئے بھارت اور پاکستان نے عالمی برادری کے سامنے کشمیری قوم کو حق خودارادیت دینے کا وعدہ کر رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم سات دہائیوں سے اسی تسلیم شدہ حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت عالمی برادری کے سامنے کئے گئے وعدوں اور یقین دہانیوں کے برعکس کشمیریوں کی آواز دبانے کے لئے جبر و تشدد کی پالیسی پر گامزن ہے جبکہ پاکستان روز اول سے ہی کشمیریوں کے حق خودارادیت کی جرأت مندانہ وکالت کرتا چلا آرہا ہے اور اس راہ میں کئی بار پاکستان کی عرضی سالمیت بھی داؤ پر لگ چکی ہے۔

آغا سید حسن نے کہا کہ پاکستان نے ہر قسم کے حالات میں کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھ کر اس مظلوم قوم کے سیاسی جذبات اور خواہشات کی بھرپور ترجمانی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام پاکستان کے اس عظیم اور بے بدل احسان کو کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔

آغا سید حسن نے کہا کہ اس وقت جب کشمیریوں کی تحریک آزادی کے خاتمے کیلئے عالمی برادری مصلحت آمیز خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں، ان حالات میں کشمیریوں کی تمام تر امیدیں اور توقعات صرف اور صرف پاکستان سے وابستہ ہیں۔

آغا سید حسن نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی توقعات اور امیدوں کا بے بدل محور و مرکز ہے اور کشمیری قوم پُرامید ہے کہ پاکستانی قوم و قیادت تنازعہ کشمیر کے مستقل حل تک سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھ کر کشمیریوں کے ساتھ دینی اور ملی رشتوں کی بار بار تجدید کرتا رہے گا اور بحیثیت ایک اہم فریق کشمیر سے متعلق اپنے اصولی موقف پر چٹان کی طرح ڈٹا رہے گا۔/۹۸۸/ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬