رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آغا سید حسن موسوی نے جموں و کشمیر مجلس اتحاد ملت کے سربراہ اور مسلم پرسنل لاء بورڈ کے چیئرمین مفتی اعظم مفتی بشیر الدین کے سانحہ ارتحال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔
جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ اور سینئر حریت رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے مرحوم کے جملہ لواحقین اور پسماندگان سے تعزیت کی۔
آغا سید حسن نے کہا کہ مرحوم بشیر الدین نے کشمیر میں دین اسلام کی سربلندی، شریعت کی بالادستی اور اتحاد بین المسلمین کے لئے گرانقدر خدمات انجام دی ہیں، جنہیں مسلمانانِ کشمیر کبھی فراموش نہیں کرسکتے ہیں۔
آغا سید حسن نے کہا کہ بحیثیت مفتی اعظم مرحوم نے اپنے فرائض منصبی کی انجام دہی کے سلسلے میں کبھی مصلحت پسندی کا مظاہرہ نہیں کیا اور نہ ہی کبھی کسی دباؤ میں آکر قرآن و سنت کے تقاضوں سے انحراف کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرحوم کی یہی راہ و روش ان کی شخصیت کا منفرد پہلو تھا۔ آغا سید حسن نے کہا کہ مفتی اعظم کی وفات ملت اسلامیہ کشمیر کے لئے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے، ان کی وفات سے ایک خلا پیدا ہوا جو کافی دیر تک پر نہیں ہوسکتا۔
آغا سید حسن نے مرحوم بشیر الدین کے بلند درجات اور جنت نشینی اور پسماندگان کے صبر جمیل کی دعا کی۔ آغا سید حسن نے انجمن شرعی شیعیان کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ مرحوم کے نماز جنازہ میں شرکت کی۔
دریں اثنا آغا سید حسن نے سعودی عربیہ میں درندہ صفت ڈرائیور کے ہاتھوں چھے سالہ کمسن بچے کے وحشیانہ قتل پر شدید ردعمل اور گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے اس سانحہ کو انسانیت کا درندانہ قتل قرار دیا۔
آغا سید حسن نے کہا کہ دنیا کی انصاف پسند قوموں اور حقوق انسانی کے دعویداروں کو نہ صرف اس سانحہ کا سنجیدہ نوٹس لینا چاہیئے بلکہ ماتم کناں بھی ہونا چاہیئے اور سعودی حکومت سے انصاف کے تقاضے پورا کرنے کا زوردار مطالبہ کرنا چاہئے۔ /۹۸۸/ ن