13 May 2019 - 14:05
News ID: 440376
فونت
حجت الاسلام سید سبطین حیدر سبزواری :
شیعہ علما کونسل شمالی پنجاب کے صدر نے کہا کہ کراچی پولیس نے لاپتہ شیعہ نوجوانوں کے بارے میں من گھڑت الزامات پر پریس کانفرنس کرکے ملت جعفریہ کا دہشتگردی سے تعلق جوڑنے کی ناپاک سازش کی۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شیعہ علما کونسل شمالی پنجاب کے صدر حجت الاسلام سید سبطین حیدر سبزواری نے کہا ہے کہ ریاستی ادارے فرقہ واریت پھیلانے کا باعث نہ بنیں۔ پہلے ہی ملک اس عفریت کا 40 سال سے شکار ہے۔

پولیس میں موجود چند فرقہ پرست عناصر بیرونی اشاروں پر ملک میں بدامنی اور نفرت پھیلانا چاہتے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اب تک دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ملزمان کی مسلکی وابستگی بتائی جائے جیسے کراچی پولیس نے لاپتہ شیعہ نوجوانوں کے بارے میں من گھڑت الزامات پر پریس کانفرنس کرکے ملت جعفریہ کا دہشتگردی سے تعلق جوڑنے کی ناپاک سازش کی۔

لاہور میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کی رہائش گاہ کے باہر لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے جاری دھرنے پر دباو بڑھانے کیلئے متعصب پولیس آفیسر نے جبری طور پر لاپتہ افراد میں سے 19 افراد کا گروہ پکڑنے کا دعویٰ کرکے اپنے غیر ملکی آقاوں کو خوش کرنے کیلئے ان کی مسلکی وابستگی شیعہ کا نام لے مکتب اہل بیت کو بدنام کرنے کی ناپاک سازش کی ہے۔جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے عناصر کو حساس فرائض کی ادائیگی سے دور رکھا جائے اور غیر جانبدار افراد کو تعینات کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آرمی پبلک سکول کے واقعہ میں 132 طلبہ کو شہید کرنیوالے دہشت گردوں، ڈاکٹر سرفراز نعیمی شہید کے قاتل، 2010ء میں داتا دربار، سخی سرور دربار، بلاول نورانی مزار، عبداللہ شاہ غازی، لال شہباز قلندر، جامعہ تعلیم القرآن راولپنڈی اور ابھی داتا دربار کے باہر ایلیٹ فورس کی گاڑی پر حملہ کرنیوالے خودکش حملہ آوروں کے نام، علاقے اور مسلکی وابستگی کا اعلان بھی جائے۔

انہوں نے بیان کیا کہ اس طرح مکتب اہل بیت کو بدنام کرنے کی پالیسی جاری رہی تو امن وامان کو شدید نقصان پہنچے گا۔ پہلے بھی اس ملک میں تکفیری گروہ پیدا کیے گئے اور ان کی سرپرستی بھی ریاستی اداروں کی طرف سے ہوتی رہی اور اب بھی اسی طرح کیوں ماحول پیدا کیا جا رہا ہے۔ جوکہ ملکی سلامتی کیلئے زہر قاتل ہوگا۔ لہٰذا ہوش کے ناخن لے جائیں اور کوئی ایسا اقدام نہ کیا جائے جس سے ملکی حالات خراب ہوں۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬