رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما حجت الاسلام مقصودعلی ڈومکی نے کہا ہے کہ طاقتور لوگوں کا احتساب اور قانون کی بالادستی ضروری ہے مگر یہ احتساب غیر جانبدارانہ ہونا چاہئے جنہوں نے قومی دولت کودونوں ہاتھوں سے لوٹاان کو انصاف کے کٹہرے میں لانا از حدضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ معاشرہ کبھی فلاح نہیں پاسکتا، جہاں غریب اور امیر کے درمیان قانون جدا ہو، پاکستان میں قانون کی حکمرانی بے حد ضروری ہے۔ عوام توقع رکھتی ہے کہ حکومت سادگی اورکفایت شعاری کو اپناتے ہوئے حکمرانوں کی شاہ خرچیوں کا سد باب کرے گی۔ ایوان صدر میں حال ہی میں جن شاہ خرچیوں کے اشتہارات دیئے گئے اس پر حیرت ہے۔ وزیراعظم ہاؤس کی بھینسیں بیچنے والے، لاکھوں روپے طوطوں اور پنجروں پر خرچ کریں گے، یہ ناقابل قبول اقدام ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرپشن اور دھشت گردی دو بڑے مسائل ہیں مگر آج بھی کالعدم دھشت گرد جماعتوں کو کھلی چھوٹ حاصل ہے،جو ملک میں نفرت اور انتشار پھیلا رہے ہیں۔ اسی ہزار شہداء کے وارثوں اور پوری قوم کا مطالبہ ہے کہ جنہوں نے ملک میں نفرت اوردھشت گردی کو فروغ دیا انہیں جیلوں میں بند کیا جائے اور دھشت گرد گروہوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بھرپور اقدامات کئے جائیں۔
آج حضرت قائداعظم ؒاورحکیم الامت حضرت علامہ اقبال ؒکے پاکستان کو دھشت گرد گروہوں اور نفرت اور تعصب کے علمبردار عناصر سے خطرہ ہے۔