رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی تنظیم حماس کے سیاسی شعبہ کے سربراہ اور سابق وزیراعظم اسماعیل ہنیہ نے بحرین کے دارالحکومت منامہ میں صدی معاملہ کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ منامہ میں صدی کا معاملہ مردہ پیدا ہوا ہے۔
اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ بیت المقدس ہمارا ہے اور فلسطینی عوام کی تحریک منامہ کے سازشی اقتصادی اجلاس کو شکست اور ناکامی سے دوچار کردےگی۔
فلسطینی رہنما نے منامہ کے اجلاس میں شریک عرب حکمرانوں کو امریکی اور اسرائیلی ایجنٹ ، نوکر اور غلام قراردیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام، فلسطین اور بیت المقدس کو فروخت کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
عرب ذرائع کے مطابق مسئلہ فلسطین کو محو اور نابود کرنے کے سلسلے میں امریکہ، سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان مشترکہ تعاون جاری ہے مسئلہ فلسطین کے بارے میں سعودی عرب، بحرین اور متحدہ عرب امارات کے حکمرانوں کی غداری اور خیانت نمایاں ہوگئی ہے۔
بحرین کانفرنس کی ایران سمیت دنیا کے مختلف ملکوں نے مخالفت کی ہے اور عراق، لبنان اور فلسطین جیسے ملکوں نے اس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے۔
خود بحرین کے عوام نے بھی منامہ کانفرنس کی سخت مخالفت کی ہے۔ بحرینی عوام نے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہروں میں شرکت کر کے منامہ کانفرنس اور سینچری ڈیل کو فلسطینیوں سے غداری قرار دیا ہے-
سینچری ڈیل کے مطابق بیت المقدس صیہونی حکومت کے حوالے کر دیا جائے گا، فلسطینی پناہ گزینوں کو اپنے وطن واپس لوٹنے کا حق نہیں ہو گا اور صرف غزہ اور غرب اردن کے محدود علاقوں پر ہی فلسطینیوں کا اختیار ہو گا۔
واضح رہے کہ بحرین کے دارالحکومت منامہ میں 25 جون سے امریکا اور اسرائیل کے سازشی منصوبے سینچری ڈیل کے دائرے میں دو روزہ اقتصادی اجلاس شروع ہوا ۔