رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل کے وزیر اکبر علاقے میں پیر کی صبح نیٹو کی فوجی چھاؤنی، قومی سلامتی کے دفتر اور وزارت دفاع کی عمارت کے قریب ہونے والے یکے بعد دیگرے متعدد بم دھماکوں میں چونتیس سے زائد افراد ہلاک اور تقریبا ستّر دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق ہلاک و زخمی ہونے والوں میں بیشتر عام شہری اور بچے شامل ہیں۔
دھماکے اتنے شدید تھے کہ ان کی آواز دور دور تک سنائی دی۔ ان دھماکوں کےبعد کابل کے شمشاد ٹی وی کی نشریات منقطع ہو گئیں اور امریکی سفارت خانےمیں خطرے کا سائرن بجنے لگا۔
دھماکے کے بعد فائرنگ کی بھی آواز سنائی دیتی رہی ۔
بعض خبروں میں کہا گیا ہے کہ طالبان اور سیکورٹی فورس کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ابھی بھی جاری ہے -طالبان نے ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔
طالبان کے ترجمان ذبیج اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ ان دھماکوں میں افغان سیکورٹی فورس کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔ اتوار کے روز بھی افغانستان میں کئی دہشتگردانہ دھماکے ہوئے تھے۔